ملک میں ڈینگی بخار وبائی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اس کے علاج کے حوالے سے ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ پپیتے کے پتوں کے عرق کا ڈینگی کے علاج میں کوئی کردار نہیں، ٹوٹکوں کے استعمال سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے مریض کی جان بھی جاسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں کے عرق سے پلیٹلیٹس کی تعداد میں اضافے کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں، اس سے الٹا سخت ڈائریا ہوسکتا ہے جو کچھ مریضوں کیلئے مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق پپیتے کے پتوں کے رس کا ڈینگی بخار کے علاج میں کوئی کردار نہیں۔