وفاقی طرز حکومت کی کامیابی کے لئے مرکز اور وفاقی اکائیوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتفاق ناگزیر ہوتا ہے۔مملکت خدداد پاکستان میں بھی فیڈریشن یعنی وفاقی طرز حکمرانی رائج ہے جس میں وفاق کی حیثیت باپ یا بڑے بھائی جیسی ہوتی ہے۔اٹھارویں ترمیم کے بعد اکثر شعبے صوبوں کے حوالے کئے گئے ہیں تاہم باوجود اس کے بہت سے ایسے معاملات ہیں جن میں وفاق کا کردار بہر حال اہم ہوتا ہے۔ چاہے مرکز اور صوبوں میں ایک ہی پارٹی کی حکومت ہو یا مختلف پارٹیوں کی بد قسمتی سے فنڈز کے حوالے سے اکثر ایک دوسرے سے گلے شکوے جاری رہتے ہیں۔ اس وقت خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ مرکز نے این ایف سی میں صوبے کے حصے کا فنڈ ابھی تک نہیں دیا۔ بجلی کے خالص منافع کی سالانہ رقم اور بقایاجات بھی نہیں ملے اور صوبے میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کے لئے اپنے حصے کا فنڈ بھی مرکز نے ابھی تک نہیں دیا۔ صوبوں کو ملنے والے ترقیاتی فنڈزمیں بھی کٹوتی کردی جس کی وجہ سے صوبے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکل پیش آرہی ہے۔اس صورت حال پر صوبے میں حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں صوبائی حقوق کے لئے اسمبلی میں مشترکہ قرارداد لانے اور مرکز کے پاس جرگہ بھیجنے پر اتفاق ہوا ہے۔خیبر پختونخوا ایک پسماندہ صوبہ ہے یہاں کی 80 فیصد آبادی دور افتادہ پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔کورونا کی وباء اور حالیہ سیلاب نے صوبے کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ایسے میں مرکز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صوبے کے مخصوص حالات اور مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فنڈز کے حوالے سے فراخدلانہ پالیسی اپنائے۔ اگر اضافی مدد فراہم کر سکتا ہے تو بہت خوب ورنہ جو مقررہ فنڈز ہیں ان کی بروقت ادائیگی کویقینی بنانا اہم ہے۔اس حوالے سے صوبے کے حقوق کے لئے اپوزیشن رہنماؤں کا سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر حکومت کا ساتھ دینا اور مل کر جدوجہد کرنے کا عزم قابل تحسین ہے۔صوبے کی مشکلات کو دیکھا جائے تو یقینا اس وقت سیلابوں کے بعد بحالی کے کاموں پر کثیر اخراجات آرہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ معمول کے مالیاتی امور کو بھی چلانا ہے۔ جبکہ فاٹا کے انضمام سے صوبے پر مالیاتی بوجھ میں اضافہ ہوا ہے جس میں حسب وعدہ سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہے کیونکہ فاٹا انضمام محض ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کیلئے اہمیت کا معاملہ تھا۔اب اگر صوبے کے معاملات اور مشکلات کو حل کرنے کیلئے صوبے میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے متفقہ موقف کا تذکرہ ہو تو یہ امر خوش آئند ہے کہ ہر دور میں صوبے میں موجود جماعتوں نے اس حوالے سے مثالی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ خیبر پختونخوا میں سیاسی جماعتوں نے باہمی احترام اور ہم آہنگی کا جو مظاہرہ وفتاً فوقتاً مختلف امور میں کیا ہے وہ دیگر صوبوں کیلئے بھی ایک نمایاں مثال ہے۔