لندن: برطانیہ کے ایک انجینیئر نےاپنے پائیں باغ کو گیراج میں بدلتے ہوئے صرف 18 ماہ میں اپنے اہلِ خانہ کے لیے ایک ہوائی جہاز بنایا ہے جو ان کی عزم وہمت کو ظاہر کرتا ہے۔
چندبرس قبل اشوک الیسرل تاما رکشن کی بیگم نے سالگرہ پر انہیں ایک تحفہ دیا جس کے تحت وہ ماہر کی نگرانی میں 30 منٹ تک ایک چھوٹا جہاز اڑاسکتے تھے۔ لیکن اس تجربے نے ان کی زندگی بدل دی اور وہ اپنے ذاتی جہاز کا خواب دیکھنے لگے۔
پھر 2019 میں انہوں نے پرواز کا لائسنس لیا اور کچھ پروازیں کیں۔ تاہم دو نشستی طیارہ ان کے خاندان کے لیے کافی نہ تھا تو انہوں نے اپنا طیارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے ڈیزائن کے لیے جنوبی افریقہ کی کمپنی سلِنگ ایئرکرافٹ کا چارنشستی طیارہ اڑاکر دیکھا اور اس کی کٹ منگوائی کیونکہ برطانیہ میں مکمل لاک ڈاؤن تھا۔ انہوں نے برطانوی ایوی ایشن ماہرین کی نگرانی میں گھر کے باغ میں ایک گیراج بنا کر کام کا آغاز کیا۔
اس سفر میں ان کی بیٹیوں نے بھی مدد کی اور انہوں نے 7.175 میٹر طویل اور 2.45 اونچے طیارے پر کام شروع کیا۔ 2020 کے موسمِ گرما میں وہ طیارے کے بازو اور دم بناچکے تھے۔ اس کے بعد مزید ڈھانچے پر کام شروع کیا۔ اس دوران برطانوی فضائی ایجنسی کے ماہرین اس کا جائزہ لیتے رہے۔
یوں ڈیڑھ برس کی محنت اور ماہرین کی 12 مرتبہ جانچ پڑتال کے بعد ایک لائٹ ایئرکرافٹ بن ہی گیا۔ اشوک نے جہاز کو بیٹی کے نام پر رکھا اور جنوری 2022 میں اس کی آزمائشی پرواز کی جو 20 منٹ پر محیط تھی۔ پھر مئی 2022 میں اسے باقاعدہ فٹنس پرمٹ مل گیا۔
اب اشوک اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ یورپ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔