منیلا: فلپائن کے ایک کالج کے امتحان میں خود کو دوسروں کی نقل روکنے والی ٹوپیاں اور ہیٹ پہننے کو کہا گیا تو انہوں نےاپنی سہولت کےحساب سے مضحکہ خیز طریقے اپنائے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں۔ یہاں تک کہ خود ذرائع ابلاغ نے بھی اس پر خبریں نشر کی ہیں۔
فلپائن کے لیگازپائی شہر کے ایک کالج کی انتظامیہ نے طالبعلموں سے کہا کہ امتحان میں نقل سختی سے منع ہے۔ انہیں کہا گیا کہ وہ اپنی آنکھوں کو دوسرے کے پرچے میں جھانکنے سے روکنے کے لیے پردہ نما ہیٹ، ٹوپیاں اور پردے تیار کرکے کمرہ امتحان میں داخل ہوں ۔
اس کے جواب میں ایک طالبعلم گتے سے بنی انڈے رکھنے والی ٹرے پہن کر آگیا۔ دوسرے طالبعلم نے ہیلمںٹ پہنا، تیسرے طالبعلم نے پائپ نما کاغذی نلکیاں آنکھوں پر چپکالیں۔
جب یہ تصاویر سوشل میڈیا پر پہنچیں تو ایک جانب اس پر صارفین نے حیرت کا اظہار کیا تو دوسری جانب خود لوگوں نے اسے مضحکہ خیز بھی قرار دیا۔ تاہم ایک طالبعلم نے کہا کہ وہ امتحان میں ایمانداری کے ساتھ ساتھ دلچسپی کا پہلو شامل کرنا چاہتے تھے۔
یہ واقعہ بائکول یونیورسٹی کالج میں پیش آیا ہے جہاں کی پروفیسر میری جوئے نے کہا اسے ایک ’مؤثرتبدیر’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو کاغذ سے بنی بصری رکاوٹوں کا کہا گیا تھا لیکن انہوں نے اسے تخلیقی انداز میں تیار کیا ہے۔ بعض بچے منہ پر تھیلیاں پہن کر بھی آئے تھے۔
کالج انتظامیہ نے کہا ہے کہ ان اقدامات سے اس سال نقل کا رحجان کم دیکھا گیا ہے۔