سعودی عرب 2‘ ارجنٹینا 1 گول۔ جاپان 2 اور جرمنی 1 گول۔ یہ نتائج جاری ورلڈ کپ کو زیادہ دلچسپ بنا رہے ہیں اور شائقین کی توقعات مزید ’اَپ سیٹس‘ دیکھنے کی ہیں یوں ورلڈ کپ فٹ بال کی تاریخ کے سب سے زیادہ ’اپ سیٹس کا مجموعہ‘ کہلائے گا۔ پہلا غیرمتوقع نتیجہ (اپ سیٹ) سعودی عرب نے ارجنٹینا کو ہرایا جبکہ دوسرے ’اپ سیٹ‘ میں جاپان نے ٹورنامنٹ کی مضبوط ترین (پاور ہاؤس) ٹیموں میں شمار ہونے والی جرمنی کو ہرا دیا۔ رواں برس فٹ بال ورلڈ کپ کے چند انتہائی چونکا دینے والے نتائج فٹ بال کے کھیل کو بدل کر رکھ دیں گے اور اب ہر ٹیم فیورٹ اور ہر مقابلہ دلچسپ و چونکا دینے والا ہو گا۔پہلا اپ سیٹ: جرمنی کے خلاف جاپان کی حیران کن فتح پر جاپان سے جشن کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ درحقیقت جاپان کی اِس جیت اور سعودی عرب کی ارجنٹائن کے خلاف جیت اِن دونوں ممالک کے لئے عالمی مقابلہ اپنے نام کرنے جیسا ہے اور شاید ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو بھی ذرائع ابلاغ کی اتنی توجہ (کوریج) نہ ملے جس قدر اِن دو مقابلوں کی فاتح ٹیموں نے سمیٹی ہیں۔ یہی وجہ رہی کہ سعودی عرب کی طرح جاپان میں بھی ورلڈ کپ کی کامیابیوں پر ’سرکاری عام تعطیل‘ کے اعلان کا مطالبہ کیا گیا لیکن تعطیل نہیں دی گئی۔ ذہن نشین رہے کہ جاپان میں سال کے 245 دن کام ہوتا ہے اور وہاں سال بھر میں صرف 16 سرکاری تعطیلات ہوتی ہیں۔ اِسی طرح سعودی عرب میں 250 دن سرکاری دفاتر کھلے رہتے ہیں اور سالانہ صرف 10 سرکاری تعطیلات دی جاتی ہیں اور اِن دونوں ممالک میں کسی بھی عمومی بات پر سرکاری تعطیل نہیں دی جاتی۔دوسرا اپ سیٹ: ارجنٹائن نے سال 1978ء اور سال 1986ء میں (2 مرتبہ) فٹ بال کا ’ورلڈ کپ‘ جیتا لیکن جاری فٹ بال ورلڈ کپ میں ارجنٹین کی ٹیم جسے قومی زبان میں ’لا البیسی لیسٹے (la albiceleste)‘ کہا جاتا ہے نے گویا تاریخ کی کتابوں میں اپنا نام بالکل مختلف انداز میں لکھوایا ہے۔ سپورٹس ڈیٹا گروپ نامی تنظیم جو کھیلوں سے متعلق اعدادوشمار مرتب کرتی ہے کے مطابق ”ارجنٹائن کی سعودی عرب کے ہاتھوں گروپ سی کے میچ میں شکست درحقیقت جاری ورلڈ کپ ہی نہیں بلکہ فٹ بال کی تاریخ کا ”سب سے بڑا“ اپ سیٹ ہے۔“ فٹ شائقین کو سعودی عرب کے ’سالم الدوصاری‘ اور لوسیل شہر کا فٹ بال سٹیڈیم ہمیشہ یاد رہے گا جہاں ’گروپ سی میچ‘ کے دوران اِس کھلاڑی نے مقابلے کے آخری لمحات کے قریب دوسرا گول کیا اور پھر اِس جشن میں ساڑھے تین کروڑ سعودیز (پوری قوم) شریک ہو گئی! سعودی عرب نے ورلڈ کپ کی تاریخ کے سب سے بڑے اپ سیٹ میں ’میسی‘ کی ارجنٹائن کو شکست دی‘ جو حیران کن اور کھیل کے منفرد و دلچسپ انداز کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لیونل میسی کی قیادت میں‘ دنیا کی تیسری بڑی اور ناقابل شکست سمجھی جانے والی ٹیم جو کہ تین سال (36 مقابلوں) سے ناقابل شکست اور دوہزاربائیس کا ٹورنامنٹ جیتنے کے لئے فیورٹ سمجھی جا رہی تھی‘ سعودی عرب سے ہار گئی۔ اُمید تھی کہ ارجنٹائن سعودی عرب کو اِس مقابلے میں باآسانی شکست دیدے گا۔ میچ سے پہلے کے تمام تبصرے‘ تجزیئے اور نظریں ارجنٹینا کے کھلاڑی ’میسی‘ پر مرکوز تھیں‘ جو دنیا کے سب سے بڑے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں اور ممکنہ طور پر اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں۔ ارجنٹینا کے کپتان نے ابتدائی پنالٹی پر گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی لیکن دوسرے ہاف میں ’صالح الشہری‘ اور ’سالم الدوسری‘ کے 2 گول کر کے کھیل کا نتیجہ بدل دیا۔ دو بار کے چیمپئن اور جاری ورلڈ کپ کی ’ٹائٹل فیورٹ ٹیموں‘ میں سے ایک ارجنٹینا کے خلاف گرین فالکنز کی شاندار فتح کے بعد قطر کا لوسیل اسٹیڈیم ہمیشہ کے لئے سعودی ’لوک داستانوں‘ کا حصہ بن گیا ہے۔ ورلڈ کپ کی تاریخ کے دلچسپ و عجیب مقابلوں میں شاید اِس مقابلے کا ذکر سب سے پہلے کیا جائے گا۔ ارجنٹائن تیسرے جبکہ سعودی عرب عالمی فٹ بال رینکنگ میں 51ویں نمبر پر ہے۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں دوسری مرتبہ سعودی عرب نے ’ناک آؤٹ راؤنڈ‘ کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔اور قابل ذکر یہی ہے کہ ٹیم کے کھلاڑیوں سے لیکر ملک کے سربراہ شہزادہ سلمان (MBS) تک سعودی کامیابی پر سجدہ ریز ہوئے۔ قابل ذکر ہے کہ سیاحتی و تجارتی محاذوں کے علاوہ کھیلوں میں سعودی عرب کو نمایاں کرنے سعودیہ نے حالیہ برسوں میں گالف‘ فارمولا ون اور باکسنگ جیسے کھیلوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ سعودی فٹبالرز نے سعودی ولی عہد (ایم بی ایس) کو فٹ بال فتح کے ساتھ ایک بہت بڑا تحفہ دیا ہے۔ یہاں تک کہ تاریخی کھیل کے ایک دن بعد‘ یہ یقین کرنا مشکل تھا کہ ارجنٹائن جیسی ہر لحاظ سے جامع تربیت و تجربہ یافتہ ٹیم کا غرور سعودی عرب جیسی کم تجربہ کار کے سامنے کس طرح خاک میں مل گیا! سعودی عرب سے جیت سے چھتیس گیمز کے ناقابل شکست ریکارڈ کے ساتھ ارجنٹائن کی نظریں ایک نئے عالمی ریکارڈ پر ٹکی ہوئی تھیں اور انہیں اپنے مدمقابل ہر ٹیم معمولی دکھائی دے رہی تھی۔ برازیل اور ورلڈ کپ فٹ بال کا ٹائٹل ہولڈر فرانس کے ساتھ ارجنٹائن کی ٹیم کو جاری ورلڈ کپ کی ’ہاٹ فیورٹ ٹیم‘ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ نہ صرف ارجنٹائن بلکہ پوری دنیا میں لاکھوں مداح ارجنٹائن کی جیت کے لئے پراُمید تھے خاص طور پر میسی کے اِس آخری ورلڈ کپ کو زیادہ یادگار دیکھنے والے شائقین کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ شکست کے باوجود ’میسی‘ کا شمار فٹ بال کے عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا رہے گا کیونکہ 35 سالہ میسی نے 16 سال کی عمر (16 نومبر 2003ء) سے اپنے ملک کے لئے فٹ بال کھیلنا شروع کیا۔ مختلف ممالک اور کلبوں کے لئے کھیلتے ہوئے میسی نے مجموعی طور پر 787 گولز سکور کئے ہیں جن میں اپنے ملک (ارجنٹائن) کے لئے کھیلتے ہوئے عالمی مقابلوں میں اُن کے 92 گولز بھی شامل ہیں۔ فی الوقت ارجنٹائن کی ٹیم اور شائقین دباؤ میں ہیں جبکہ میسی کے کھیل کو پسند کرنے والے بھی اگر صرف سعودی عرب کے خلاف ایک مقابلے میں میسی کی کارکردگی کو دیکھیں تو اُنہیں مایوسی ہو گی لیکن اگر ارجنٹائن ٹیم اور بالخصوص ’میسی‘ نے جس کھیل کا مظاہرہ کیا ہے‘ اُسے دیکھا جائے تو صورتحال کا نقشہ زیادہ مایوس کن اُبھر کر سامنے نہیں آئے گا۔