منفرد نظر آنے کا خبط

کچھ لوگوں میں منفرد اور سب سے الگ نظر آنے کا خبط ہوتا ہے۔اداکاراذلان شاہ نے منفرد نظر آنے کی دوڑ میں سب کوپیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اذلان نے اپنی شادی پر بیگم کو سونے کی انگوٹھی یا قیمتی گھڑی، گاڑی اور بنگلہ وغیرہ تحفے میں دینے کے بجائے گدھے کا بچہ گفٹ کیا ہے۔ اذلان کا کہنا ہے کہ گدھا سب سے محنتی اور وفادار جانور ہے گدھے کا بچہ کسی بھی جانور کے بچے سے زیادہ خوبصورت، دلچسپ اور شرارتی ہوتا ہے اس لئے اسے ذاتی طور پر بہت پسند ہے۔اور اس نے اپنی سب سے زیادہ پسندیدہ چیز اپنی بیگم کو تحفے میں دی ہے جس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ اذلان کی دلہن ورشہ نے بھی شوہر کی لاج رکھ لی اور گدھے کے بچے کو بخوشی قبول کرلیا۔کہنے لگی کہ اذلان کی طرح اسے بھی گدھے کا بچہ بہت پسند ہے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ گدھے کے بچے کو گدھا نہیں رہنے دیں گی۔سوشل میڈیا پر ورشہ کے اس ذومعنی ریمارکس پر تبصرے بھی ہورہے ہیں ان کے چاہنے والوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وہ گدھے کے بچے کو تو انسان نہیں بناسکتی۔ اذلان کی اس رائے سے گدھا شناس سارے لوگ اتفاق کریں گے کہ گدھا محنت سے کبھی عار نہیں کرتا۔ آپ اس سے جتنا کام لینا چاہیں وہ انکار کرتا ہے نہ ہی مڑ کر جواب دیتا ہے۔ ہمارے ہاں گدھے اور الو کو بیوقوف سمجھا جاتا ہے تاہم مغربی دنیا میں گدھے کو سب سے زیادہ ہوشیار جانور تصور کیا جاتا ہے امریکہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت نے اسے اپنا انتخابی نشان بنا کر صدیوں پر محیط اس کی گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ کتے اور گدھے کی وفاداری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ گدھا محنتی اور وفادار ہی نہیں بلکہ ایک سچا جانور ہے۔ جس کا ثبوت ملانصیرالدین کے گدھے نے دیا تھا جب ایک دوست ملا سے گدھا مستعار لینے آیا تو انہوں نے بہانہ بنایا کہ اسے تو کوئی اور لے گیا ہے اس عرصے میں گدھے نے ہینکنا شروع کردیا۔ ملا کواپنی شرمندگی چھپانے کے لئے کہنا پڑا کہ اگر آپ میری بات کو جھوٹ اور گدھے کی آواز کو سچ مانتے ہیں تو تم گدھا مستعار دینے کے قابل آدمی نہیں ہو۔کہتے ہیں کہ ایک کسان کا بیٹا بہت کاہل اور سست تھا۔ گھر بیٹھ کر روٹیاں توڑنے کے سوا کچھ نہیں کرتا تھا ایک دن کسان کا گدھا چوری ہوگیا۔ جس نے گدھا چرایا تھا اس نے  بازار جاکر گدھے  پر سبزیاں لاد دیں۔اس دوران چور کی توجہ گدھے سے ہٹ گئی اور گدھا وہ سبزیاں اٹھائے سیدھا اپنے مالک کے گھر پہنچا۔ کسان نے بیوی سے کہا کہ تم نے اپنے بیٹے کی عمر بھر تربیت کی۔ وہ ایک دھیلی کما کر نہیں لاتا۔ میں نے گدھے کی ایک سال تربیت کی۔ وہ مہینہ بھر کی سبزیاں کما کر لایا ہے۔گدھوں کی وفاداری کے قصے زبان زد عام ہیں لیکن وہ جس کام کے لئے پیدا کئے گئے ہیں ان کا وہی استعمال مناسب ہے۔شادیوں پر تحفے دینے کی یہ انوکھی روایت کچھ عجیب لگتی ہے اذلان نے گدھے کے بچے کو تحفے میں دینے کے لئے اس کی ماں کو بھی خرید لیا۔مہنگائی کے موجودہ دور میں بندہ اپنا پیٹ بڑی مشکل سے پالتا ہے۔ اگر دلہن کے ساتھ دو دو جانور بھی گھر آگئے تو انہیں پالنے کا اضافی بوجھ لوگ کیسے اٹھائیں۔ایک تو ہمارے ہاں دوسروں کو نقل کرنے کی لوگوں میں بری عادت ہے۔ شادی پر پرانے زمانے میں دولہا کو ایک پیتل کا گلاس اور دلہن کو لونگ کا ہار دیا جاتا تھاپھر طلائی انگوٹھی، گھڑی دینے، گاڑی یا مکان ان کے نام کرنے کی روایت پڑگئی۔ اب بات گدھوں تک آگئی ہے۔ خدشہ ہے کہ اگر یہ روایت بھی چل پڑی تو آنے والے چندسالوں میں باربرداری کے لئے گدھے ملنا مشکل ہوجائے گا اور گدھوں کے فارم ہاؤس اور شوروم کھولے جائیں گے۔