پشاور:گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے صوبے کی جامعات میں فیکلٹی اراکین کی بھرتیوں پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ منسٹریل سٹاف کی بھرتیوں پر عائد پابندی ختم کرنے سے متعلق تجاویز طلب کرلی ہیں۔
گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی کی زیرصدارت صوبے کی اعلی تعلیمی جامعات میں تعلیم کی بہتری، یونیورسٹیوں کے مسائل کے حل اورطلباء وطالبات کو عصر حاضرکے تقاضوں کے مطابق تعلیمی سہولیات مہیا کرنے سے متعلق15 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پرمشتمل گورنرہاؤس میں وائس چانسلرز کانفرنس منعقد ہوئی۔
منفردنوعیت کی ایک طویل کانفرنس تھی جو 6گھنٹے دورانیہ پر محیط تھی کانفرنس میں شامل تمام وائس چانسلرز نے یونیورسٹیوں کو درپیش مشکلات،تعیناتیوں پرپابندی اورتعلیمی معیار کی بہتری پرسیرحاصل گفتگو کی اور تمام وائس چانسلرز نے اپنی اپنی سوچ اور وژن کے مطابق تجاویز پیش کیں۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے طویل دورانیہ پر مشتمل کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام وائس چانسلرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلرز کے ساتھ ملاقات کا مقصدنہ صرف انکی مشکلات اور یونیورسٹیوں میں تعلیمی نظام کی مجموعی صورتحال جاننا تھا بلکہ تعلیمی نظام کی بہتری اور بالخصوص طلباء و طالبات کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے مشاورت کر نا تھی۔
گورنرنے فیکلٹی اراکین کے مرتبہ،قدرومنزلت اور ان کی اہمیت کو قابل نظر رکھتے ہوئے طلباء و طالبات کو بہترین اساتذہ کی فراہمی کیلئے تمام یونیورسٹیوں میں فیکلٹی اراکین کی بھرتیوں پر پابندی ختم کرنیکا اعلان کیا جبکہ منسٹریل سٹاف کی بھرتیوں پر عائد پابندی ختم کرنے سے متعلق تمام وائس چانسلرز کو ضرورت اوروضاحت کے ساتھ تحریری طور پر آگاہ کرنیکا کہا۔
گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ پہلے مرحلے میں وائس چانسلرز کے ساتھ کانفرنس میں وائس چانسلرز کی آراء اور تجاویز جاننے کا موقع ملا جبکہ دوسرے مرحلے میں دیگر پبلک یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ کل (جمعہ) کے روز کانفرنس منعقد کی جائے گی جس کے بعد تمام یونیورسٹیوں کی آراء، تجاویز سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا۔
اعلیٰ تعلیمی ادارے ملک کا مستقبل تعمیر کر رہے ہیں،پہلے مرحلے میں منعقدہ وائس چانسلرز کانفرنس میں گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان، زرعی یونیورسٹی ڈی آئی خان، زرعی یونیورسٹی پشاور، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک، کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی، ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ملاکنڈ، یونیورسٹی آف سوات، زرعی یونیورسٹی سوات، یونیورسٹی آف شانگلہ، یونیورسٹی آف چترال، یونیورسٹی آف بونیر، شہیدبینظیربھٹویونیورسٹی شرینگل دیربالا، یونیورسٹی آف لکی مروت، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں کے وائس چانسلر نے شرکت کی۔