گورنر ہاؤس میں یتیم اور خصوصی بچوں کیلئے تقریب، ظہرانے اورکھیل کود کا بھی اہتمام

پشاور:  گورنر ہاؤس خیبرپختونخوا میں یتیم اور خصوصی بچوں کیلئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ بچوں کیلئے کھیل کود اور تفریح کا بھی بندوبست کیا گیا تھا۔تقریب میں 2ہزار سے زائد بچوں نے شرکت کی 

  گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے گزشتہ روز گورنر ہاوس میں شہر پشاور کے یتیم بے سہارہ اور خصوصی بچوں کے لیے منعقدہ تقریب کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے جن کو اپنے خزانوں سے نواز رکھا ہے وہ دل کھول کر معاشرے کے اس طبقے کو تقسیم کریں جو ان خوشیوں سے محروم ہیں، کیونکہ اگر ان کا غریبی کا امتحان ہے تو یاد رکھیں آپ کی امیری بھی آپ کا امتحان ہی ہے۔

 یتیم، بے سہارہ اور خصوصی بچے بچیوں کی تعلیم و تربیت اور زندگی میں خوشحالی کے لیے ہمیشہ کام کرتا رہا ہوں اور جب تک زندہ ہوں کرتا رہونگا۔ اس گورنر ہاؤس میں جب تک رہونگا اسکے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے رکھونگا، بچوں کے کھلے چہرے دیکھ کر سکون ملتا ہے۔

گورنر ہاؤس میں بچے بچیوں کے لیے منعقدہ اس تقریب میں شہر بھر سے دو ہزار سے زائد ایسے بچے بچیوں نے شرکت کی جو مختلف تعلیمی اداروں اور سنٹرز میں زندگی کے شب و روز گزار رہے ہیں، جن میں اکثریت ایسے ہیں جو کسی نہ کسی طور پر جسمانی کمزوری کا شکار اور معذوری میں مبتلا ہیں تاہم ہمت اور حوصلے کی وجہ سے معاشرے میں اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہیں۔

گورنر کی جانب سے گورنر ہاؤس میں ان معصوم پھولوں کے لیے منعقدہ تقریب میں کھیل کود اور تفریح کا بھی بندوبست کیا گیا۔ جدید سلائڈز گورنر ہاؤس کے لان میں لگائی گئیں جہاں بچے بچیاں خوب کھیلے اور انجوائے کیا۔ 

بعد ازاں گورنر کی جانب سے ان بچوں کو ظہرانہ بھی دیا گیا جس میں گورنر حاجی غلام علی، میئر پشاور حاجی زبیر علی، کمشنر پشاور ریاض محسود، سی سی پی اومحمد اعجاز خان، سابق صوبائی وزیر امان اللہ حقانی، ایف پی سی سی آئی کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان اور دیگر نے بھی زمین پر بیٹھ کر بچوں کے ساتھ کھانا کھایا۔

 گورنر ہاؤس میں اس قسم کا عوامی انداز اور پیار دیکھ کر بچوں نے بھی گورنر کو دل سے عزت دی اور قوت گویائی سے محروم بچوں نے ہاتھوں کی زبان بولتے ہوئے گورنر کو سلام پیش کیا۔ گھنٹوں جاری رہنے والی اس تقریب میں شریک تمام بچے اور مہمانوں نے گورنر ہاوس کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا اور گورنر کے ساتھ خوب سیلفیاں بنائیں۔