کیماڑی میں پراسرار اموات پر ڈبلیو ایچ او نے رپورٹ جاری کر دی

کراچی کے علاقے کیماڑی میں علی محمد گوٹھ میں فیکٹریوں کے دھويں سے ہلاکتوں کے کیس پر قومی ادارہ برائے صحت نے اپنی رپورٹ جاری کر دی۔

قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق بچوں میں چار کو خسرہ بھی تھا جبکہ ایک فرد ڈينگی وائرس سے متاثر تھا۔

وفاقی وزارت صحت کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ علاقے کے لوگ بیمار افراد کو علاج کروانے کے بجائے کمرے میں بند کر دیتے تھے، شعور کی کمی اور محکمہ صحت کے افسران کی غفلت اموات کا سبب بنیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے علی محمد لغاری میں پر اسرار ہلاکتوں کے معاملے پر محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بھی رپورٹ جاری کی گئی تھی، رپورٹ کے مطابق علی محمد گوٹھ میں 16 دنوں میں 18 ہلاکتیں ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ علاقے کے 49 بچے خسرے سے متاثر تھے، بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے گئے تھے، 15 بچے ممکنہ طور پر خسرے کے باعث انتقال کر گئے، انتقال کرنے والوں میں 9 بچیاں اور 6 بچے شامل تھے۔