پی سی ایل8، ریکارڈ ٹوٹنے کے منتظر 

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں  ایڈیشن کا آغاز کل ملتان میں شروع ہوگا۔ اس سیزن میں کئی کھلاڑی اپنی ٹیم کو نمبر ون بنانے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا دیں گے۔ لیکن میچ جیتنے کے لیے ریکارڈساز کارکردگی بھی دکھانا ہو گی‘کھلاڑیوں کے سامنے سب سے بڑی انفرادی اننگز، سب سے زیادہ وکٹیں، سب سے زیادہ کیچز اور تیز ترین ففٹی و سنچری سمیت کئی ایسے ریکارڈز ہوں گے جسے اگر انہوں نے اپنا بنا لیا تو ٹیم کامیابی کی راہ پر گامزن ہو جائے گی۔پاکستان سپر لیگ کے سات ایڈیشنز میں ا ب تک صرف بابر اعظم ہی دو ہزار سے زائد رنز بنا چکے ہیں۔ بابر نے 2016 میں پہلے ایڈیشن سے لے کر اب تک 2413 رنز اسکور کیے ہیں جو پی ایس ایل میں کسی بھی کھلاڑی کا ریکارڈ ہے۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ انہوں نے اب تک ایونٹ میں کوئی سنچری سکور نہیں کی، ان کی کوشش ہو گی کہ اس بار وہ سو رنز کا ہندسہ عبور کرکے یہ اعزاز بھی حاصل کر لیں۔ان کے مقابلے میں ان کی ٹیم پشاور زلمی سے منسلک رہنے والے کامران اکمل نے سات سیزن میں تین سینچریاں سکور کرکے 1972 رنز بنائے
 تھے۔ 75 میچز میں پشاور کی نمائندگی کرنے والے وکٹ کیپر بلے باز نے حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی اور اس بار اپنی ٹیم کو آفیشل کے طور پر ڈگ آؤٹ سے کھیلتا دیکھیں گے۔فخر زمان اور شعیب ملک سب سے زیادہ رنز بنانے کی فہرست میں بدستور تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں، 1939رنز بنانیوالے لاہور کے فخر زمان کو 61 جب کہ کراچی کنگز کا دوبارہ حصہ بننے والے شعیب ملک کو 118 رنز درکار ہیں دو ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے کے لیے اور ان کی کوشش ہو گی کہ وہ اس فہرست میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑیں۔محمد حفیظ کی ریٹائرمنٹ سے محمد رضوان کو بھی موقع ملے گا کہ وہ سابق آل راؤنڈر کے 1596رنز سے آگے جائیں۔ اب تک رضوان نے ایونٹ میں 59 میچز کھیل کر 1446 رنز سکور کیے ہیں جس میں 12 نصف سنچریاں شامل ہیں۔سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں جنوبی افریقہ کے رائلی روسو سے آگے کوئی غیرملکی کھلاڑی نہیں،ملتان سلطانز اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے کرکٹر نے اب تک 63 میچوں میں 1414 رنز بنائے ہیں جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔اگر بات سب سے زیادہ انفرادی اننگز کی کی جائے تو کراچی کنگز کے کولن انگرم سب سے اوپر ہیں۔2019 کے ایڈیشن میں کوئٹہ کے خلاف شارجہ کے مقام پر ان کی 59 گیندوں پر ناقابلِ شکست 127 رنز کی اننگز ان کے مداحوں کو آج بھی یاد ہے دوسرے اور تیسرے نمبر پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے کیمرون ڈیلپورٹ اور شرجیل خان ہیں جنہوں نے 2019 اور 2016 میں بالترتیب 117 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ ڈیلپورٹ کی اننگز ناقابلِ شکست رہنے کی وجہ سے دوسرے نمبر پر ہے اور ان تینوں سکورز پر ان نوجوان کرکٹرز کی بلاشبہ نظر ہو گی جو اس بار چار وینیوز پر لیگ کے میچز کھیلیں گے۔دیکھنا یہ ہے کہ کیا شرجیل خان اس بار سینچری سکور کرکے کامران اکمل کی طرح تین سنچریوں کے مالک بن جائیں گے یا پھر انہیں دو سینچریوں کیساتھ دوسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑے گا۔قابلِِ ذکر بات یہ ہے کہ شرجیل نے دونوں سینچریاں الگ الگ ٹیموں کی جانب سے بنائیں جب کہ کامران اکمل نے ایونٹ میں صرف ایک ہی ٹیم کی نمائندگی کی۔ان دونوں کے علاوہ کوئی اور بلے باز اب تک ایونٹ میں دوسری بار 100 کا ہندسہ عبور نہیں کرسکا۔ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بھلے بابر اعظم کے پاس ہو لیکن ایک سیزن میں سب سے زیادہ رنز فخر زمان نے بنائے ہیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ گزشتہ سال 588 رنز بناکر اپنے نام کیا۔ اس سے قبل ایک ہی ایڈیشن میں سب سے زیادہ ریکارڈز کے مالک بابر اعظم تھے جنہوں نے پی ایس ایل 6 کے دوران11 میچوں میں 554 رنز اسکور کیے تھے۔