گزشتہ روز پشاور زلمی کے کھلاڑی صائم ایوب نے جس طرح کا کھیل کھیلا اس نے کرکٹ فینز کو بہت سارے کھلاڑیوں کی یاددلائی، کسی کو اس میں لارا کی جھلک نظر آئی تو کسی نے سعید انور کو یاد کیا۔ اگر ہارنے والی ٹیم کا کوئی کھلاڑی لوگوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہوجائے تو اسے بڑی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔ملتان میں پی ایس ایل 2023 کے پانچویں میچ میں کچھ ایسا ہی ہوا جس میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 56 رنز سے شکست دی۔ تاہم دوسری اننگز میں مہمان ٹیم کے صائم ایوب نے اپنی نصف سنچری سے سبھی کو متاثر کیا۔یوں تو انہوں نے 37 گیندوں پر 53 رنز کی باری کھیلی مگر اس اننگز میں مارے گئے تین چھکوں اور تین چوکوں نے شائقین کو کافی لطف اندوز کیا، خاص کر ان کی نو لک شاٹ۔میزبان ملتان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے تین وکٹوں کے نقصان پر 210 رنز بنائے۔ اس میں کپتان محمد رضوان نے 66 رنز جوڑے مگر رائلی روسو کی 36 گیندوں پر 75 رنز کی باری میں پشاور کے باؤلروں کا کافی لاٹھی چارج ہوا۔صرف سلمان ارشاد 38 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ صف اول کے پیسر وہاب ریاض اور ان کے علاوہ خرم شہزاد اور جیمز نیشم تینوں نے اپنے سپیلز میں 40 یا اس سے زیادہ رنز دئیے۔جواب میں پشاور کے کپتان بابر اعظم محض نو رنز بنانے کے بعد احسان اللہ کی فل گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ تاہم وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث اور صائم ایوب نے پشاور کی بیٹنگ کو اچھی پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔نوجوان بیٹرز کے بیچ 27 گیندوں پر 47 رنز کی شراکت اس وقت ٹوٹی جب عباس آفریدی کی ڈائریکٹ تھرو پر حارث 40 پر رن آٹ ہوگئے۔صائم ایوب نے دلکش سٹروکس کھیلے مگر پشاور کا کوئی بلے باز ان کا ساتھ نہ دے پایا اور بالآخر نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد وہ لیگ سپنر اسامہ میر کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔بابر کی وکٹ گِرنے کے بعد پشاور کے نوجوان بیٹرز محمد حارث اور صائم ایوب ایک موقع پر میچ واپس اپنی گرفت میں لا چکے تھے۔اسی دوران صائم ایوب نے اپنی پاور ہٹنگ سے شائقین کو کافی متاثر کیا۔انہوں نے کریز پر آتے ساتھ ہی پہلی گیند پر فاسٹ بولر احسان اللہ کو کوور ڈرائیو لگائی، پھر فائن لیگ کے اوپر سے چھکا لگا دیا۔پھر اگلے اوور میں کارلوس بریتھویٹ کی پہلی گیند کھیلتے ہوئے قدم نکال کر مڈ وکٹ پر چھ رنز حاصل کیے۔عباس آفریدی کے ساتویں اوور کی پہلی گیند پر انھوں نے اپنی سگنیچر نو لک شاٹ کھیلی جس سے انھیں چھ رنز ملے۔ اس میں انھوں نے شارٹ گیند کو فائن لیگ بانڈری سے باہر بھیجا اور شاٹ کھیلنے کے بعد انھیں گیند کو دیکھنے کی ضرورت بھی نہ محسوس ہوئی۔مگر حارث کے رن آؤٹ اور پھر کوہلر کیڈمور کے کیچ نے ان کی رنز کی رفتار روک دی۔ ان کی وکٹ اسامہ میر نے 15ویں اوور میں حاصل کر لی۔صائم ایوب، جن کا موازنہ پاکستانی لیجنڈ اوپنر سعید انور سے کیا جاتا ہے، نے اپنی شاٹس سے آج کافی نئے فینز بنا لیے ہیں۔پریزنٹر زینب عباس کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ صائم ایک باصلاحیت نوجوان بیٹر ہیں جبکہ بازید خان نے کہا کہ صائم ایوب نے زبردست اننگز کھیلی اور یہ ثابت کیا کہ وہ دلچسپ کھلاڑی ہیں۔سابق پاکستانی کپتان محمد یوسف کا کہنا ہے کہ صائم ایوب ایک بے مثال ٹیلنٹ ہے۔ادھر بعض صارفین کی رائے ہے کہ کپتان بابر اعظم نے صائم کو ٹیم میں شامل کر کے اور تیسرے نمبر پر کھلا کر اچھا فیصلہ کیا۔ نواز کہتے ہیں کہ بابر کو صائم ایوب پر اعتماد ہے۔ کوئی اور کپتان ایسا دلیرانہ فیصلہ نہیں کرسکتا تھا۔ اگلے 100 سال تک بابر اعظم جیسا کوئی نہیں ہوگا۔ارفا فیروز کے مطابق بابر کی کپتانی میں حارث اور صائم پی ایس ایل ایٹ کے اختتام تک بہت اوپر جاچکے ہوں گے۔ یہ پاکستان کے مستقبل کے ستارے ہیں۔جبکہ اختر جمال نے بتایا کہ صائم ایوب نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران بھی ایسی ہی شاٹس کھیل چکے ہیں۔کراچی سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ صائم ایوب سکول میں کرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ باب وولمر کرکٹ کلب کی طرف سے کھیلتے تھے اور اصغر علی شاہ کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے انڈر 16 میچ میں انھیں کھیلتا دیکھ کر کوچ محمد مسرور نے انھیں کراچی کی انڈر 16 ٹیم میں منتخب کیا تھا۔صائم ایوب نے قومی انڈر 16 کے فائنل میں نصف سنچری بنائی تھی۔ ان کے سامنے جو باؤلرز تھے ان میں سے ایک فاسٹ باؤلر نسیم شاہ بھی تھے۔صائم ایوب کی سب سے شاندار کارکردگی 2017 میں پاکستان انڈر 16 ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا کے دورے کے دوران رہی تھی جب آخری میچ میں پاکستانی ٹیم کو جیتنے کے لیے 265 رنز کا ہدف ملا تھا اور محمد صائم نے 160 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستانی ٹیم کو فتح دلا دی تھی۔صائم ایوب کے ٹیلنٹ کو دیکھ کر پاکستان کرکٹ کلب نے انھیں اپنی ٹیم میں شامل کیا اور ساتھ ساتھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سکواڈ میں بھی انھیں جگہ دی گئی۔صائم ایوب دو سال پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کا حصہ رہے ہیں لیکن ان کی بدقسمتی تھی کہ عمدہ کارکردگی کے باوجود وہ جنوبی افریقہ میں منعقدہ انڈر 19 ورلڈ کپ کے لئے پاکستانی ٹیم میں سلیکٹ نہیں ہو سکے تھے۔انھوں نے کوئٹہ کیلئے کھیلتے ہوئے محض 18 سال کی عمر میں اپنا پی ایس ایل ڈیبیو کیا تھا۔ صائم نے گذشتہ سال نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ 416 رنز بنائے تھے اور اس دوران ان کا سٹرائیک ریٹ 155.12 رہا۔ پاکستان کپ میں انہوں نے 107.2 کے سٹرائیک ریٹ سے 461 رنز بنائے۔ اس کے بعد انھیں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ(بی پی ایل)میں رواں سال کھیلنے کا موقع ملا۔