اقلیتوں کے دیرینہ مطالبہ پر خیبر پختونخوا میں شمشان گھاٹ اور مسیحی قبرستان کے لیے زمین مختص

پشاور: خیبرپختونخوا کے عبوری وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت کابینہ کے  پہلے اجلاس میں ہندو اور سکھ برادری کے لیے مسیحی قبرستان اور شمشان گھاٹ کے لیے زمین مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ عبوری صوبائی کابینہ نے پشاور اور نوشہرہ کے اضلاع میں تدفین کے لیے 37 کنال اراضی اور کوہاٹ میں مسیحی قبرستان کے لیے چھ کنال اراضی کی منظوری دی۔ کابینہ نے ادائیگی پر ضلع چترال میں آئی بی آفس کے لیے چھ کنال اراضی کی منظوری بھی دی۔

  حال ہی میں ایک رپورٹ سامنے آنے پر حکومت نے فوری اقدامات کئے، خبر کے مطابق پشاور کی اقلیتی برادری خاص کر عیسائی برادری کافی عرصے سے قبرستان کا مطالبہ کررہے ہیں، بلکہ عیسائی برادری اس قدر مجبور ہے کہ اپنے پیاروں کی پرانی قبروں میں ہی نئے مردوں کو دفناتی ہے، جو ان کے لئے بہت تکلیف کا باعث ہے، کیونکہ پرانی قبروں میں انکے پیاروں کے پھٹے کپڑوں اور ہڈیاں بھی موجود ہوتی ہیں۔
مسیحی برادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس حساب سے ہماری آبادی بڑھی ہے اس حساب سے ہماری ضروریات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہمیں کافی مشکلات درپیش ہیں تو بالآخر حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے عیسائی برادری کا مطالبہ پورا کردیا۔