قاہرہ: مصر میں کھدائی کے دوران ابولہول سے متاثرہ ایک ایسا مجسمہ دریافت ہوا ہے جس پر مسکراہٹ عیاں ہیں اور گالوں میں گڑھے پڑے ہیں جبکہ قیاس ہے کہ درحقیقت یہ مجسمہ رومی بادشاہ کلاڈیئس کا ہے۔
قاہرہ سے 450 کلومیٹر دور جنوب میں دریافت ہونے والے دندیرا نامی مقبرے سے یہ مجسمہ برآمد ہوا ہے اور ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ رومی فرماں رواں کلاڈیئس کا مجسمہ ہوسکتا ہے۔ 41
تا 54 عیسوی کےدوران رومی سلطنت کو افریقہ تک وسعت دی تھی اور مصر کا حاکم بھی بنا تھا۔
لیکن کلاڈیئس کا مجسمہ ابولہول سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے جو شیر کے دھڑ اور انسانی شکل
اسی مجسمے کے ساتھ پتھر کی سِل ملی ہے جس پر بعض علامات اور ہیروغلافی (قدیم تصویری تحریر) الفاظ کندہ ہیں۔
توقع ہے کہ ان کے مطالعے سے اس وقت کے روم اور خود کلاڈیئس کے متعلق ہماری معلومات میں اضافہ ہوسکے گا۔
اگرچہ ابولہول کا مجسمہ 20 میٹر بلند ہے لیکن اس کے مقابلے میں یہ مجسمہ چھوٹی مورتی کی طرح دکھائی دیتا ہے۔