آٹھ سالہ لڑکے نے اپنے گھر سے متصل باغ میں نایاب گلابی ٹڈا دیکھا ہے اور اسے پکڑلیا ہے۔ ٹڈے کی رنگت خاص جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے رونما ہوتی ہے۔
بچے نے بتایا کہ وہ گھرکے باغ میں کیڑے مکوڑے پکڑنے کا شوقین ہے اوروہ ٹڈے کی تلاش میں تھا کہ اچانک اس کی نظرایک گلابی ٹڈے پر پڑی جسے اس نے جھٹ سے پکڑلیا۔ امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری (اے ایم این ایچ) کے مطابق ایک قسم کی جینیاتی تبدیلی ’اریتھرزم‘ کی بدولت اس کیڑے میں گلابی مائل سرخ رنگت زیادہ بننے لگتی ہے اور یوں وہ مکمل طور پر گلابی دکھائی دیتا ہے۔
تاہم ’اریتھرزم‘ بعض پرندوں اور ممالیوں میں بھی دیکھی جاتی ہے جس میں ان کا جسم، پر اور بازو تک گلابی رنگت اختیار کرلیتے ہیں۔ لیکن جہاں تک گلابی ٹڈے کا سوال ہے وہ اپنی رنگت سے با آسانی پہچانا جاتا ہے اور کسی شکاری کا نوالہ بن جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے تلاش کرنا غیرمعمولی عمل ہوتا ہے۔
لڑکے نے گلابی ٹڈے کو ایک مرتبان میں رکھا ہے جہاں اس کے لیے پتے، کھانا اور پانی وغیرہ بھی رکھا گیا ہے۔ تاہم یہ قید میں بہت دن تک زندہ نہیں رہ سکتا۔