دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں نت نئے تجربات جاری ہیں، حال ہی میں ماہرین نے ایسا کھیل تیار کیا ہے جو ایٹم پر مشتمل ہے۔
جنوبی کوریا کے سائنسدانوں نے ایٹم (مادے کا سب سے چھوٹا جزو) پر مبنی دنیا کا سب سے چھوٹا بال گیم بنا لیا ہے۔
ماہرین نے آپٹیکل ٹریپ نامی ایک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایٹمز کو ہوا میں گیندوں کی طرح حرکت دی، آپٹیکل ٹریپس (جس کو آپٹیکل ٹوئیزر کے طور پر بھی جانا جاتا ہے) ایک ایسی تکنیک ہوتی ہے جس میں روشنی کا استعمال کرتے ہوئے اشیا کو ہلایا جاتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اس گیم میں ایٹم پھینکنے اور پکڑنے والے آلات کے سبب ایٹم ایک جال سے دوسرے میں باآسانی حرکت کرتے ہیں۔
کوریا ایڈوانسڈ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ڈپارٹمنٹ آف فزکس کے ایک پروفیسر جائیووک آہن کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایٹم ایک سرے سے نکل کر دوسرے سرے تک پہنچا۔
پروفیسر آہن کا کہنا تھا کہ دو آپٹیکل ٹریپس کے درمیان ایٹم بال کل ایسے ہی سفر کرتا ہے جیسے بیس بال کے گیم میں پچر اور کیچر کے درمیان بال سفر کرتی ہے۔ پروفیسر آہن اور ان کے ساتھیوں نے اس گیم کے لیے تقریباً منفی 273 ڈگری سیلسیس پر ٹھنڈے کیے گئے روبیڈیم (ایک الکلائن دھات) ایٹم کا استعمال کیا۔
ان ٹریپس کو ایٹم پھینکنے کے لیے آن اور آف کیا گیا اور پکڑنے کے لیے دوبارہ آن کیا گیا، ایک سرے سے دوسرے سرے تک ایٹمز نے 65 سینٹی میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے 4.2 مائیکرو میٹرز کا فاصلہ طے کیا۔