امریکی ریاست یوٹاہ میں ایک شخص نے بینک میں داخل ہو کر ڈکیتی کی واردات کی لیکن اس نے صرف ایک ڈالر لوٹا، جس پر لوگ حیران رہ گئے ہیں۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹاہ میں پولیس حکام نے ایک ایسی بینک ڈکیتی کے بارے میں بتایا جس میں ایک شخص نے بینک میں داخل ہو کر صرف ایک ڈالر لوٹنے کی کوشش کی تھی، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق 65 سالہ ڈونلڈ سانٹاکروس 6 مارچ کی صبح سالٹ لیک سٹی کے ویلز فارگو بینک میں داخل ہوا، اس نے ہاتھ سے لکھا ہوا ایک نوٹ کیشیئر کو دیا جس پر لکھا تھا ’’پلیز مجھے ایسا کرنے پر معاف کیجیے گا، لیکن یہ ایک ڈکیتی ہے، مجھے ایک ڈالر دیں، شکریہ۔‘‘
معمر شخص کی اس عجیب و غریب واردات پر لوگ بینک والے بھی حیران رہ گئے، کیشیئر نے اسے ایک ڈالر تھما دیا اور پھر جانے کا کہہ دیا لیکن سانٹاکروس نے انکار کیا، اور وہیں فرش پر بیٹھ کر کہا کہ پولیس کو بلائیں میں نے بینک لوٹا ہے۔
پولیس کے پہنچنے میں دیر ہونے پر وہ بینک ملازمین سے شکایت بھی کرنے لگا کہ وہ یہاں آنے میں بہت زیادہ وقت لے رہے ہیں، دوسری طرف بینک منیجر نے ملازمین کی حفاظت کے پیش نظر انھیں ایک پچھلے کمرے میں لے جا کر بٹھایا۔
جب پولیس اہل کار پہنچے تو سانٹاکروس نے ڈالر ان کے حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انھیں وفاقی جیل بھیجا جائے۔ حکام کا کہنا تھا کہ چوں کہ بینک ڈکیتی ایک وفاقی جرم ہے اس لیے سانٹاکروس نے وہاں جانے کے لیے یہ راستہ اختیار کیا۔
پولیس اہل کاروں نے سانٹاکروس کو حراست میں لے کر ڈکیتی کے جرم میں سالٹ لیک کاؤنٹی میٹرو جیل بھیج دیا، تاہم بدھ کو انھیں چھوڑ دیا گیا، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سانٹاکروس وفاقی جیل کیوں جانا چاہ رہا تھا۔