کراچی:وفاقی حکومت نے رئیل سٹیٹ کمپنیوں کو نجی طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کی اجازت دیدی۔
وفاقی حکومت نے رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کمپنیوں کو اپنے رئیل سٹیٹ، زراعت، موبائل ٹاور اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں نجی طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کی اجازت دیدی ہے، یہ اجازت مذکورہ پراجیکٹس کو سٹاک مارکیٹ میں تجارت کیلئے پیش کرنے سے قبل قابل عمل ہو گی۔
ہر رئیل سٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کمپنی رجسٹریشن کی تاریخ سے تین سال کے اندر سٹاک مارکیٹ میں درج ہونے کی پابند ہوتی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ٹرسٹ کمپنیوں کیلئے فارن ایکسچینج مینول میں ترمیم کی ہے تاکہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دے سکیں،غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ٹرسٹ کمپنی کی رجسٹریشن سے سٹاک مارکیٹ میں ٹریڈ کرنے کے تین سال کے دوران بھی سرمایہ کاری کی اجازت ہو گی۔
عارف حبیب ڈولمین ریئٹ مینجمنٹ لمیٹڈ کے سی ای او محمد اعجاز نے بتایا کہ ہر کوئی سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکیوں سے رابطہ کرنے پر غور کر رہا ہے، لیکن بے ضابطگی ان سب کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کے موجودہ جزوی شٹ ڈاون کے درمیان فوری طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو مدعو نہیں کر سکتے، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کا انتظار کر رہے ہیں۔