نیو یارک ٹائمز نے ٹویٹر پر اپنا مضمون شیئر کیا اور لکھا، “پاکستانی چینی کھانا پکانے کا ایک ماہر، چکن منچورین پورے جنوبی ایشیا میں چینی ریستورانوں میں بے حد مقبول ہے۔” مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ نسخہ “90 کی دہائی کے آخر میں، لاہور، پاکستان میں سن کوانگ میں پیش کیے گئے ورژن کو دوبارہ بنانے کی کوششوں سے آیا ہے۔
دوسری طرف بھارتی سوشل میڈیا یوزرز نے یہ دعویٰ کیا کہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایپیٹائزر نیلسن وانگ نے بنایا تھا، جو بھارت کے شہر کولکتہ میں پیدا ہونے والے چینی شیف تھے۔ انہوں نے ممبئی کے کرکٹ کلب آف انڈیا میں کام کرتے ہوئے ڈش ایجاد کی۔
دی نیویارک تائمز کی جانب سے چکن منچورین کو پاکستانی ڈش قرار دیئے جانے پر انڈیا پاکستان میں سوشل میڈیا استعمال کرنے والے میں بحث چھڑ گئی
بھارت کے بعض بزرگ شہریوں نے دعویٰ کیا کہ وہ چکن منچورین بھارت میں 80 کی دہائی سے کھارہے ہیں جبکہ کسی نے کہا پاکستان اور چین دوست ضرور ہیں لیکن چکن منچورین انڈین ڈش ہے۔
پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے دی نیویارک ٹائمز کے دعویٰ کی حمایت کرتے ہوئے ان کا ٹوئٹر شیئر کرتے رہے۔