قومی سلامتی کمیٹی کا دہشت گردوں کیخلاف جامعہ آپریشن کا فیصلہ

قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے جامعہ آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے اہم اجلاس میں اعلی سول وعسکری قیادت اور حساس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔

چاروں صوبائی وزرائے اعلی، ڈی جی ملٹری آپریشنز، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قومی سلامتی کمیٹی بھی اجلاس میں موجود تھے۔

ملک میں عام انتخابات ایک ہی روز کرانے سے متعلق صوبوں کی رائے لی گئی جبکہ حساس اداروں کے سربراہان نے قومی سلامتی، سیکیورٹی اور فنڈز کی فراہمی سے متعلق متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری نے بریفنگ دی۔

اجلاس میں شرکاء کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں شرپسندی کیخلاف کارروائیوں پر اظہاراطمینان کیا گیا جبکہ دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

شرکا نے بلوچستان میں کالعدم تنظیم کےسربراہ کی گرفتاری پراداروں کوخراج تحسین پیش کیا، رہنماؤں نے کہا سیکیورٹی اداروں کے افسروں اورجوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی۔ کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشنز جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو آئی ایم ایف سے مذاکرات اور دوست ممالک کے وعدوں سے بھی آگاہ کیا گیا، کمیٹی نے قومی معاملات پر کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ملکی اندرونی اور بیرونی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

فورم نے ملکی سلامتی اور استحکام کےلیے سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیتے عزم ظاہر کی کہ اندرونی خلفشار اور قوم کوتقسیم کرنے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونےدی جائیگی۔