’سرخ چاول‘ کو غذا میں شامل کرنے کی 6 وجوہات

سرخ چاول کہلائے جانے والے لمبے اور دانے دار چاول کی عام طور پر پگمنٹ اینتھوسیانین سے سرخی مائل رنگت ہوتی ہے جوکہ پانی میں حل پذیر ہوتا ہے۔ 

یہ چاول مکمل یا جزوی طور پر چھلکے والی مختلف حالتوں میں دستیاب ہیں، ان میں گری دار میوے کا ذائقہ اور پالش کیے ہوئے چاولوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔

سرخ چاول عام طور پر ایشیائی ممالک، خاص طور پر بھارت، سری لنکا اور انڈونیشیا میں اگائے جاتے ہیں، چاولوں کی یہ منفرد قسم اپنی بیرونی تہہ سے مخصوص سرخ رنگ حاصل کرتی ہے جسے چوکر کہتے ہیں، یہ وہی حصّہ ہے جسے سفید چاول پیدا کرتے وقت ہٹا دیا جاتا ہے۔

1- اینٹی آکسیڈینٹس کی وافر مقدار

سرخ چاول اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جیسے کہ اینتھوسیاننز جوکہ چاول کی اس قسم کے شاندار سرخ رنگ کے لیے ذمہ دار ہیں۔ 

یہ اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں آزاد ریڈیکلز کو بے اثر کرنے میں مدد کرتے ہیں اور اس طرح یہ خلیوں کو پہنچنے والے نقصان کو روکتے یا کم کردیتے ہیں جوکہ کینسر، دل کی بیماری اور ذیابیطس جیسی مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

2- فائبر سے بھرپور

سرخ چاول فائبر سے بھی بھرپور اور کم چکنائی والے ہوتے ہیں، اس لیے یہ وزن کم کرنے یا اسے کنٹرول کے لیے ایک مثالی غذا ہیں۔ 

اس کے علاوہ، ہاضمے کے عمل میں بھی فائبر ضروری ہے کیونکہ یہ آنتوں کی حرکت کو بہتر بنانے، قبض کو روکنے اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 

فائبر سے بھرپور غذائیں بلڈ شوگر کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتی ہیں، جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

3- وٹامنز اور معدنیات 

سرخ چاول اچھی صحت کے لیے ضروری وٹامنز اور منرلز سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ وٹامن بی 6 کی فراہمی کا ایک بہترین ذریعہ ہیں جوکہ جسم کو خون کے سرخ خلیات اور نیورو ٹرانسمیٹر پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں اور انسان کے  موڈ کو منظم کرتے ہیں، اور وٹامن ای، ایک ایسا اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو صحت مند جلد کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے اور بعض اقسام کے کینسر کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ 

مزید برآں، سرخ چاول میں پوٹاشیم، آئرن اور میگنیشیم ہوتا ہے جوکہ صحت مند ہڈیوں، بلڈ پریشر اور میٹابولزم کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

4- گلوٹین سے پاک 

سرخ چاول قدرتی طور پر گلوٹین سے پاک ہوتے ہیں جو سیلیک بیماری، گلوٹین اِنٹولرینس اور ایسے لوگ جنہیں گندم کی الرجی ہو، ان کے لیے بہترین آپشن ہیں کیونکہ گلوٹین کھانے سے ایسے لوگوں کے لیے پیٹ میں شدید درد، اسہال اور دیگر ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ 

اس لیے سرخ چاول کو اپنی خوراک میں شامل کرنا گلوٹین سے بھرپور اناج جیسے گندم، رائی اور جو کا صحت مند متبادل ہے۔

5- ورسٹیلیٹی 

سرخ چاول کو مختلف ترکیبوں میں شامل کیا جا سکتا ہے اور یہی خوبی انہیں کچن میں ورسٹائل بناتی ہے، انہیں سلاد، سوپ یا سائیڈ ڈش کے طور پر بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔ 

ان چاولوں سے کھیر یا رائس فلور ٹارٹیلاس جیسی ترکیبوں میں بھی عام چاولوں کے متبادل کے طور پر شامل کیا جاسکتا ہے جس سے ان میں گری دار میوے کا ذائقہ اور غذائی اجزاء میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

6- کینسر کے خطرے میں کمی

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سرخ چاول کینسر کی بہت سی اقسام جیسے بڑی آنت کے کینسر، چھاتی کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں کیونکہ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلیمیٹری مرکبات کینسر کے خلیوں کی نشوونما اور پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کرتے ہیں اور جسم کی مجموعی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔