نیوکلیئر ری ایکٹرز کا بند کیا جانا فضائی آلودگی میں اضافہ کر سکتا ہے، تحقیق

میساچوسیٹس: ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوکلیئر ری ایکٹرز کا بند کیا جانا فضائی آلودگی میں اضافے سمیت اس کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد بھی بڑھا سکتا ہے۔

نیوکلیئر پاور پلانٹس کو توانائی کا ایک صاف ذریعہ سمجھا جاتا ہے جبکہ اس کے ممکنہ متبادل اتنی صاف توانائی فراہم نہیں کرتے ہیں۔ امریکا میں 92 نیوکلیئر ری ایکٹرز ہیں جن میں سے کئی نصف صدی سے زیرِ استعمال ہیں اور ان کو کوئلے، تیل اور قدرتی گیس کی نسبت کم کاربن خارج کرنے والا متبادل سمجھا جاتا ہے۔

میساچوسیٹس اِنسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(ایم آئی ٹی) کے محققین نے ایک تحقیق میں اندازہ لگایا ہے کہ ان پاور پلانٹس کو بند کرنے کی صورت میں جو ذرائع اس کی خلاء کو پُر کریں گے ان سے قابل از وقت اموات کی تعداد میں 5000 سے زائد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

نیچر انرجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ایم آئی ٹی کی ٹیم نے اس بات کا جائزہ لیا کہ اگر امریکا کے تمام نیوکلیئر پاور پلانٹس بن کر دیے جائیں اور کوئلہ، قدرتی گیس اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کو استعمال کیا جائے تو پورا سال توانائی کی ضروریات کو کیسے پورا کریں گی، فضائی آلوگی کے طرز میں تبدیلی کیسی ہوگی اور اس سے کون متاثر ہوگا۔

محققین کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ نیوکلیئر پاور کی عدم موجودگی میں جب کوئلہ، گیس اور تیل کو توانائی کے لیے استعمال کیا جائے گا فضائی آلودگی میں اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ صحت پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات بھی مرتب کرے گا جس کے نتیجے میں ایک سال کے عرصے میں آلودگی کے سبب 5200 اضافی اموات واقع ہوسکتی ہیں۔