چینی جڑی بوُٹی دل کے دورے میں انتہائی مفید قرار

لندن: برطانوی ماہرین نے تحقیق کرکے بتایا ہے کہ چین میں عام پائی جانے والی ایک بُوٹی دل کے دورے میں انتہائی مفید ثابت ہوئی ہے۔

یہ جڑی بوٹی کتیرا کی ایک قسم ہے جس کا انگریزی نام ایسٹراگیلس ہے۔

اب نیو کاسل یونیورسٹی میں امراضِ قلب کے ماہر لوکِم اسپیروڈوپولس اور ان کے ساتھیوں نے ملکراس سے ایک دوا اخذ کی ہے جسے ٹی اے 65 کا نام دیا گیا ہے۔

عمررسیدہ افراد میں دل کے دورے کے بعد ایک سال تک جب یہ دوا کھلائی گئی تو نہ صرف مریضوں کی امنیاتی قوت بڑھی بلکہ لمفوسائٹس میں اضافہ ہوا اور سینے اور جوڑوں میں درد کے واقعات بھی کم ہوئے۔ اسی طرح مریضوں کے بدن کی اندرونی جلن بھی کم ہونے لگی۔

یہی وجہ ہے کہ انفلیمیشن کینسر اور دل کے امراض کی بڑی وجہ ہوتی ہے اور دل کے دورے کے بعد اسے کم کرنا ضروری ہوتا ہے۔

اس طرح مریض مختلف انفیکشن سے بھی بچ جاتے ہیں اور یہی کچھ کام ٹی اے 65 نامی دوا نے بھی کیا ہے۔

نیوکاسل یونیورسٹی کل 90 مریضوں پر آزمائش کی گئی جن کی عمر 65 برس یا اس سے زیادہ تھی۔

ایک سال تک دوا دینے نے دوران ان کے خون اور دیگر جسمانی ٹیسٹ بھی لیے گئے۔

اگلے مرحلے میں اسے زیادہ افراد پرآزمایا جائے گا۔