ہالینڈ: نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے دنیا بھر میں 500 سے زائد بچوں کے باپ پر نطفہ عطیہ کرنے (sperm donation) پر پابندی عائد کردی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا کہ 41 سالہ شہری جوناتھن میجر کے اسپرم ڈونیشن پر پابندی عائد کی جاتی ہے جبکہ اس حکم کی خلاف ورزی پر 1 لاکھ یورو ڈالرز (3 کروڑ 13 لاکھ روپے سے زائد) کا جرمانہ ہوگا۔
عدالت نے شہری کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ بیرون ملک کلینکس کو خط لکھ کر ان سے کہیں کہ وہ اپنے پاس موجود اُن کے تمام اسپرم ڈونیشنز کو تلف کر دیں، سوائے ان والدین کے لیے مختص کیے گئے جن کے پاس پہلے بھی اُن کے بچے موجود ہوں۔
مذکورہ بالا فیصلہ نیدرلینڈز کی ایک فاؤنڈیشن کے دائر کردہ مقدمے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں استدلال کیا گیا کہ میجر کے مسلسل عطیات سے بچوں کی نجی زندگی کے حق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ بلوغت کے وقت اُن بچوں کے رومانوی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت اس خوف سے بھی متاثر ہوسکتی ہے کہ گرل فرینڈ یا بوائے فرینڈ اُن کے محرم تو نہیں۔
تاہم دوسری جانب جوناتھن میجر پر بیرون ملک عطیہ کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔