انڈین ریاست بنگال میں متنازع فلم ’دی کیرالہ سٹوری‘ کی نمائش پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ فلم کی نمائش سے ریاست میں بدامنی پھیل سکتی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ’بنگال پر بنائی فلم پر فنڈنگ کر رہی ہے جیسے کشمیر فائلز پر کی گئی تھی۔‘
ریاستی سیکریٹریٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلٰی نے فلم پر پابندی کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ اس حوالے سے باضابطہ حکم نامہ ابھی جاری نہیں کیا گیا۔
ممتا بینرجی کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے کشمیر فائلز فلم کیوں بنائی؟ ایک طبقے کی ہتک کرنے کے لیے۔
کیرالہ سٹوری کیا ہے؟ یہ لوگ کشمیریوں کے خلاف کشمیر فائلز بناتے ہیں، اور اب کیرالہ کی ریاست کو بدنام کر رہے ہیں۔ یہ اپنے بیانیے کے ذریعے یہ روزانہ کسی کو بدنام کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ بنگال کو بھی بدنام کر رہے ہیں۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے پوسٹر بنائے جس پر لکھا ہے کہ بنگال کو بچائیں۔‘
ممتا بینرجی نے کہا کہ ’ایسا کیا ہوا ہے بنگالی میں۔ یہ پُرامن اور امن کو پسند کرنے والی ریاست ہے۔ بی جے پی لسانی سیاست کیوں پھیلا رہی ہے۔‘
دہلی میں فلم دیکھنے کے بعد بی جے پی کی مرکزی حکومت کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ بنگال فلم پر پابندی عائد کر کے غلط کام کر رہا ہے۔
’کیا لوگوں کو سچ بولنے کی اجازت نہیں دینا چاہتے۔ کیا آپ (ممتا بینرجی) دہشت گرد تنظیموں کی حمایت سے باز نہیں آ سکتیں۔‘
فلم دی ’کیرالہ سٹوری‘ انڈین ریاست کیرالہ میں ہندو لڑکیوں کی اسلام قبول کرنے سے متعلق ہے جس کے ہدایت کار اور لکھاری سدپتو سین ہیں اور اس میں آدھے شرما نے کام کیا ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ان لڑکیوں کو بعد ازاں شدت پسند تنظیم داعش میں شامل کر لیا جاتا ہے۔
اس فلم کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد سے ہی تنازع شروع ہو گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کیرالہ میں 32 ہزار خواتین کا مذہب تبدیل کر کے داعش میں شامل کیا گیا۔