انڈیانا، امریکہ: دنیا کا سب سے چھوٹا بینک امریکا میں واقع ہے جہاں صرف دو ملازم کام کرتےہیں۔ اس کا کوئی اے ٹی ایم نہیں اور نہ ہی رقم ٹرانزیکشن کی کوئی فیس لی جاتی ہے۔
کیٹ لینڈ فیڈرل سیونگز اینڈ لون کی تاریخ 100 سال پرانی ہے اور اس وقت ذخائر 3 کروڑ ڈالر ہیں۔ تاہم اس بینک کی کوئی ویب سائٹ بھی نہیں اور نہ ہی کوئی خاص تشہیر کی جاتی ہے۔
اگرچہ امریکا میں دنیا کے بڑے اور طاقتور بینک ہیں لیکن اس صورتحال میں بھی کیٹ لینڈ بینک نےنہ صرف خود کو برقرار رکھا ہے بلکہ ترقی کرتے ہوئے ایک صدی پوری کرلی ہے۔ اس کے باوجود کیٹ لینڈ بینک نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر کا سب سےچھوٹا بینک ہے۔
کیٹ لینڈ بینک 1920 میں قائم کیا گیا تھا اور موجودہ مالک کے پڑدادا نے اسے شروع کیا تھا۔ انڈیانا کے چھوٹے سے شہر کیٹ لیںڈ میں واقع ہے اور صرف تین سہولیات ہی فراہم کرتا ہے۔ اس کی ایک ہی شاخ ہے جو بچت اکاؤنٹ کھولنے، گھر کا قرض (مورگیج) اور ڈپازٹ کا سرٹیفکیٹ فراہم کرتی ہے۔
پھر امریکا میں 1920 میں حصص بازار کے بحران میں بھی یہ بینک بند نہیں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بینک میں موجود نظام پر جدید ٹیکنالوجی کا شائبہ بھی نہیں اور کئی آلات عشروں پرانے ہیں۔ یہاں تک کہ چیک لکھنے کے لیے روایتی آلے استعمال ہورہے ہیں۔ لیکن 55 سالہ مالک جیمز سیمنز کہتے ہیں کہ اب ہم پر دباؤ ہے کہ ہم نئے طریقے اختیار کریں اور انہیں اپنانے کا وقت آگیا ہے۔