اٹلی کے 118 جزیروں پر مشتمل تاریخی شہر وینس کی عالمی شہرت یافتہ گرانڈ کینال (نہر) کے پانی کی رنگت اچانک سبز رنگ میں تبدیل ہو گئی۔
مقامی حکام کا کہنا تھا کہ آج صبح ریالٹو برج کے قریبی رہائشیوں نے اطلاع دی کہ گرانڈ کینال میں پانی کی رنگت فاسفوریسنٹ سبز ہو گئی ہے، جس کے بعد ہنگامی اجلاس بلا کر معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے فوری طور پر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج کے جائزے کے ساتھ کینال کے قریب رہائشیوں اور کشتیاں چلانے والوں سے بھی پوچھ تاچھ شروع کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ سبز رنگ کا پہلا گولا صبح 9:30 بجے ظاہر ہوا جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ پھیلتا گیا۔
مقامی سٹی کونسل کے رکن اینڈریا پیگورارو نے فوری طور پر اس کا الزام ماحولیاتی کارکنان پر لگاتے ہوئے کہا کہ یہ اینوائرنمٹ ایکٹوسٹوں کا کام ہے جو حالیہ مہینوں میں اٹلی کے ثقافتی اور تاریخی ورثوں پر حملے کر چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی کے ٹریوی فاؤنٹین میں کالا رنگ ملانے والے گروپ گینیرازیون نے معلوم کرنے پر معاملے سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کردیا جبکہ فائربریگیڈ سمیت ماحولیاتی ایجنسیاں پانی کی رنگت میں تبدیلی کے حوالے سے تحقیقات میں شامل ہو چکی ہیں۔
پانی کی رنگت تبدیلی کے حوالے سے آن لائن مختلف قسم کی تھیوریز پیش کی جا رہی ہیں، کچھ کا خیال ہے کہ یہ کائی (Algae) ہو سکتی ہے جبکہ کچھ کاماننا ہے کہ کینال کے پانی میں کوئی مادہ شامل کر دیا گیا ہے تاہم رنگت تبدیل کیوں ہوئی اس کے اصل اسباب تحقیق کے بعد ہی سامنے آسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ وینس میں گرانڈ کینال کے پانی کی رنگت تبدیل ہو گئی ہو، اس سے قبل 1968 میں ارجنٹینا کے آرٹسٹ نکولا گارشیا نے سالانہ وینس بنالے کے موقع پر ایکولوجیکل مسائل کے طرف توجہ مبذول کروانے کیلئے کینال میں سبز رنگ کی ڈائی ملا دی تھی جس کے بعد کینال میں پانی کی رنگت سبز فلوریسینٹ ہو گئی تھی۔