نئی دہلی: بھارت میں ٹرین کے المناک حادثے میں لاچار باپ اور ایک ناامید بھائی سرتوڑ کوششوں کے بعد اپنے بیٹے اور بھائی کو مردہ خانے سے زندہ حالت میں لانے میں کامیاب ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اوڈیشہ میں دو مسافر ٹرینوں اور ایک مال بردار ٹرین میں ہونے والے خوفناک تصادم کے نتیجے میں کم از کم 275 افراد ہلاک اور 1100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں لیکن اس المناک حادثے میں کچھ حیران کن واقعات بھی ہوئے۔
ریاست بہار میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے 40 سالہ مزدور وجیندر رشی دیو کو جب ٹرین حادثے کی اطلاع ملی تو اس نے ایک ایمبولینس لی اور گھر سے نکل پڑا۔ جائے حادثہ سے ہر اُس اسپتال گیا جہاں زخمیوں کو لایا گیا تھا۔
مسلسل 24 گھنٹے ایمبولینس میں گھومتا رہا لیکن ہار نہ مانی۔ کسی نے کہا کہ مردہ خانے جاؤ تو اس نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ میرا بیٹا زندہ ہے۔ اگر وہ مردہ خانے میں بھی ہے تب بھی اس میں زندگی موجود ہوگی۔
وجیندر رشی دیو کو ایک اسکول کا بتایا گیا جہاں ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں رکھی گئی تھیں۔ وہ اسکول پہنچا تو لاشوں کا انبار تھا اور عملے نے ہر لاش کو دکھانے سے منع کردیا۔
ابھی عملے کے ساتھ اس کی بحث جاری تھی کہ ایک مردہ ہاتھ کفین سے باہر آگیا۔ ہاتھ کانپ رہا تھا۔ وجیندر نے ہاتھ سے ہی پہچان لیا کہ وہ اس کا بیٹا ہے۔ لپک کر بیٹے کو گلے لگالیا۔ اس میں سانسیں آرہی تھیں۔
وجیندر اپنے ساتھ ایمبولینس لایا تھا اسی میں بیٹے کو لیکر بڑے اسپتال لے گیا جہاں جوان بیٹے کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا اور دو سرجریاں ہوئیں اور اب لڑکے کی حالت خطرے سے باہر ہے۔