فضائی سفر کے دوران مسافروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام مسافروں کی سخت چیکنگ کی جاتی ہے جو بعض اوقات مسافروں کو ناگوار بھی گزرتی ہے، اب نیوزی لینڈ کیا ایئر لائن نے ایک اور ایسا ہی اقدام متعارف کروا دیا جس سے مسافر پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔
ایئر نیوزی لینڈ نے طیارے میں سوار ہونے سے پہلے مسافروں کا وزن کرنا شروع کردیا، جون کے مہینے میں ایئر نیوزی لینڈ کے 10 ہزار سے زیادہ مسافروں کو بورڈنگ سے پہلے پیمانے پر کھڑے ہو کر اپنا وزن کروانے کی ضرورت ہوگی۔
ایئر لائنز کے مطابق یہ اقدام طیارے کے محفوظ اور مؤثر آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے اور یہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک ضرورت بھی ہے۔
اس نئے طریقہ کار کا اطلاق 2021 میں گھریلو ایئر لائنز کے مسافروں پر کیا گیا تھا اور اب جبکہ وبائی امراض کے پیش نظر بین الاقوامی سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے، وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی مسافروں کا وزن کیا جائے۔
اس حوالے سے یاد رکھنا چاہیئے کہ پرواز سے پہلے ہر مسافر کے وزن کا حساب لگانا حفاظت کو بڑھا سکتا ہے اور اس سے ہر پرواز سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان کو بھی کم کیا جا سکتا ہے، اس سے طیارے کی ضرورت کے مطابق ایندھن کی زیادہ سے زیادہ مقدار کا تعین بہتر ہوجاتا ہے۔
فی الحال ایئر لائنز پہلے سے قائم کردہ نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے مسافروں کے کل وزن کا اندازہ لگانے کے لیے فرضی وزن کا استعمال کرتی ہیں۔
ایئر لائنز ایسے مسافروں کو یقین دلانے کی خواہاں ہے جو اپنا سامان لے جانے کے دوران پیمانے پر قدم رکھنے میں ہچکچاتے ہیں کہ تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے۔