پاکستان کے پاس آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کا آخری موقع

پاکستان کے پاس رواں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی بحالی کے لئے صرف ایک موقع باقی رہ گیا ہے۔

 پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئز کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کو بتایا گیا ہے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے جون میں خاتمے تک صرف ایک بورڈ میٹنگ باقی ہے۔

ایستھر پریز روئز نے کہا کہ موجودہ ای ایف ایف کے تحت حتمی نظرثانی کے لیے حکومت کو ایکسچینج مارکیٹ کی ضروری بحالی اور پروگرام کے مقاصد سے مطابقت رکھنے والے بجٹ کی منظوری درکار ہے۔

آئی ایم ایف نمائندہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو 6 ارب ڈالر کے خسارے کو پُر کرنے کے لیے فنانسنگ کے قابل اعتماد معاہدے بھی لانا ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کوئی فیصلہ کرے گا کہ اسے پروگرام بحال کرنے کی صورت میں بقیہ 2.5 ارب ڈالر میں سے کچھ رقم پاکستان کو جاری کرنی ہے۔

آئی ایم ایف ایک آزاد ادارہ ہے جس کا اپنا طریقہ کار ہے، امریکی سفیر

دوسری جانب امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ سیاسی صورتحال اور انسانی حقوق کا معاملہ پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھاتے رہتے ہیں، یہ معاملات پاکستان کے ساتھ جاری مذاکراتی عمل کا حصہ ہیں جب کہ انسانی حقوق کے معاملے پر واشنگٹن سے بھی بیانات آئے ہیں۔

ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ خواہش ہے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف پروگرام کامیاب ہو، آئی ایم ایف ایک آزاد ادارہ ہے جس کا اپنا طریقہ کار ہے، البتہ پروگرام کی تکمیل کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ترک میڈیا کو دیئے انٹرویو میں وزیراعظم شہباز شریف نے رواں ماہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی اُمید کا اظہار کیا تھا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی بہت پُرامید ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام عملی شکل اختیار کر لے گا، عالمی مالیاتی فنڈ کی طرف سے ہمارا نواں جائزہ تمام شرائط و ضوابط سے مطابقت رکھتا ہے۔