بھارتی اداکارہ سیلینا جیٹلی نے تضحیک آمیز بیانات شیئر کرنے پرپاکستانی صحافی عمیر سندھو کیخلاف مقدمہ دائرکردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چند ماہ پہلے فلمی نقاد، صحافی عمیر سندھو نے اداکارہ سیلینا جیٹلی کے بارے میں تضحیک آمیز بیانات شیئر کیے تھے۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے اداکارہ کی کردار کشی کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ نے بالی ووڈ اداکار فیروز خان اور ان کے بیٹے فردین خان کے ساتھ کئی راتیں گزاری ہیں۔
عمیرسندھو کے اس بیان پران کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کے خلافٓ نیشنل کمیشن آف وومن میں شکایت درج کرائی ہے۔
خوشبو سندر اورنیشنل کمیشن آف وومن نے شکایت کا نوٹس لیا، جس کے بارے میں وزارت خارجہ سے رجوع کیا گیا، جو پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہے۔
اداکارہ سیلینا جیٹلی نے انڈیا ٹوڈے کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی حکومت کی بے حد شکرگزار ہیں۔ انہوں نے 12 اپریل 2023 کو شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
ان سے جب پاکستانی صحافی کے بارے میں پوچھا کہ آپ عمیر کو جانتی ہیں یا آپ کی ان سے کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات چیت ہوئی تھی، تو سیلینا جیٹلی نے کہا کہ مجھے11 اپریل تک اس حوالے سے کوئی اندازہ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے اپنا اکاؤنٹ کھولا، تو میں نے اپنے بارے میں وہ خوفناک اور وائرل مواد دیکھا، جوعمیرسندھونے اپنے ذاتی فائدے کے لیے تیار کیا تھا اور اس پر مجھے سینکڑوں لوگوں نے ٹیگ کیا ہوا تھا۔ میں اداکارہ ہوں اور متعدد لوگ مجھے پسند کرتے ہیں یا نہیں لیکن فلموں میں کام کرنا ایک انفرادی پسند ہے۔ ایک بات مجھے سمجھ نہیں آئی کہ کوئی انسان ایسا کیسے کرسکتا ہے، جو محض ذاتی فائدے کے لیے ہو۔
نیشنل کمیشن آف وومن میں اس معاملے کو اٹھائے جانے پران کا کہنا تھا کہ جس دن عمیرسندھو نے میرے خلاف تضحیک آمیز بیانات شیئر کیے تھے، تو مجھ سمیت متعدد لوگوں نے اس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بند کرنے کےٓ خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ خود ساختہ فلمی نقاد دراصل پاکستان میں مقیم ہے، جو ہر چند روز بعد ہی اپنا مقام تبدیل کرلیتا ہے۔ حماقت کی انتہا یہ ہے کہ معتبر ذرائع ابلاغ ایک اس جعل ساز کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹ پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔ وہ پرانی تصاویر کو پوسٹ کرتا تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ وہ دنیا میں ہر جگہ پر گھومتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ بھی، ہو جو بھارتی میڈیا میں دراندازی کی کوشش کر رہا ہو۔
مزید کہا کہ وہ چونکہ پاکستان میں روپوش تھا اس لیے قانونی چارہ جوئی ممکن نہیں تھی اور وہ مجھ پر زبانی تشدد کرتا رہا۔ کافی غور و خوض کے بعد میں اس معاملے کو بھارت میں خواتین کے قومی کمیشن کے پاس لے گئی۔ میں نے خوشبو سندر کو لکھا اور اس کے بعد ایک سرکاری شکایت درج کرائی۔
سیلینا جیٹلی نے کہاکہ خواتین کے قومی کمیشن نے اس شکایت پر کارروائی شروع کی اور معاملہ وزارت خارجہ کے پاس لے گیا۔ بدلے میں اس معاملے کو پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ جلد از جلد سخت کارروائی کرنے کے لیے پوری حمایت کے ساتھ جواب دیا ہے۔
ان کی جانب سے بھارت نے یہ معاملہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ اٹھایا ہے اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اس معاملے میں میرے ساتھ بہت تعاون کیا ہے، امید ہے کہ یہ معاملہ اپنے وقت پر حل ہوجائے گا۔
مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ پاکستان میں کیا قوانین ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ سائبر بلنگ، زبانی اور ذہنی زیادتی، کردار کشی کے خلاف خواتین کے تحفظ کے قوانین سخت ہیں اور پاکستانی ہائی کمیشن ایسے جرائم کے خلاف اپنے ملک کے قوانین کے مطابق کارروائی کرے گا۔
بھارتی اداکارہ سے پوچھا کہ اس معاملے کے حل ہونے سے آپ کی کیا امیدیں ہیں؟ تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھارتی حکومت پر بھروسہ ہے۔ محترمہ ریکھا شرما نے ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹس میں اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ نیشنل کمیشن آف وومن ان خواتین کے ساتھ کھڑی ہے،جن کو غیر قانونی طور پر تنگ کیا جارہا ہے۔