گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی کی زندگی بچانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ جنرل ہسپتال لاہور کے سرجنز نے رضوانہ کی پلاسٹک سرجری کا دوسرا سیشن کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔
میڈیکل بورڈ نے انکشاف کیا کہ بچی کے چہرے، سر اور کمر کے زخموں کو صاف کیا گیا ہے اور سرجری کی سہولت کے لیے معیاری کریمیں لگائی گئی ہیں۔
صفائی کے عمل کے بعد رضوانہ کی پٹیاں روزانہ تبدیل کی جائیں گی۔
ڈاکٹر رومانہ اخلاق کی سربراہی میں ایک میڈیکل ٹیم ڈیڑھ ماہ پر محیط پلاسٹک سرجری کرے گی۔
پلاسٹک سرجری کی حتمی رپورٹ بعدازاں نگران وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کو پیش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے رضوانہ تشدد کیس میں گرفتار سول جج کی اہلیہ صومیہ عاصم کی درخواست مسترد کردی تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کے خلاف ایف آئی آر میں مزید 8 دفعات شامل کر دیں، ملزم کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی اور عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ برقرار رکھا۔ عدالت نے ملزم کی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد میں گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ گزشتہ کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
عدالت نے سول جج کی اہلیہ ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی بچی پر تشدد کا نوٹس لیا۔