بچوں کی گمشدگی اُور اغوا: 1247 بچوں کو تلاش کر لیا گیا، 319 شکایات پر کام جاری

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بچوں کی حفاظت، گمشدگی سے بچاؤ بارے والدین اور اساتذہ کو آگاہی دینا ہوگی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ پر عمل درآمد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں سیکرٹری انسانی حقوق، زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا) کے حکام نے شرکت کی، اجلاس میں زینب انصاری کے والد امین انصاری نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اغوا اور بچوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے، بچوں کی گمشدگی کے واقعات کے تدارک کیلئے معاشرے کی ہر سطح تک آگاہی پہنچانا ہوگی۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پولیس بچوں کی گمشدگی، اغواء کے بارے میں اطلاع کی بر وقت رجسٹریشن یقینی بنائے، غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں گمشدہ بچوں کے حوالے سے آگاہی اور نظام میں بہتری کیلئے تجاویز لی جائیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بچوں کی گمشدگی، اغواء کے تدارک کیلئے اسلام آباد کی سطح پر زارا ایجنسی کا قیام خوش آئند ہے، زارا ایجنسی کے قیام سے گمشدہ بچوں کی بر وقت تلاش، معلومات کے تبادلے میں مدد ملے گی۔

علاوہ ازیں صدر مملکت کو زینب الرٹ ایکٹ اور زارا ایجنسی کے مینڈیٹ اور کارکردگی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ بچوں کی گمشدگیاں روکنے کیلئے زارا ایجنسی متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، زینب الرٹ کی مدد سے اب تک 2153 بچوں کی گمشدگیوں کے حوالے سے شکایات درج کی گئی۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے 1247 بچوں کو کامیابی سے تلاش کیا گیا، 430 جعلی رپورٹس تھیں، 1837 شکایات پر کاروائی مکمل کی گئی جبکہ 319 شکایات پر کام جاری ہے، متعلقہ صوبائی اور وفاقی محکموں کے مابین تعاون بہتر بنانے پر بھی کام جاری ہے۔