اسلام آباد ہائی کورٹ نے لفٹ میں خرابی کی تحقیقات کا حکم دے دیا جس میں سینئر وکیل لطیف کھوسہ اور 16 افراد پھنس گئے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کو ہدایت کی کہ وہ لفٹ میں خرابی کی تحقیقات کرے، جس میں سینئر وکیل لطیف کھوسہ، جو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وکیل کے طور پر پیش ہوئے اُور دیگر 16 افراد کے ہمراہ لفٹ میں پھنسے رہے۔
رجسٹرار نے محکمہ کو دو دن کے اندر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔ اس نے ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کو مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے ایک 'ماہر ٹیم' تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ سردار لطیف کھوسہ اور دیگر وکلا اسلام آباد ہائی کورٹ کی نو تعمیر شدہ عمارت کی لفٹ میں پھنس گئے تھے جس کے بعد انہیں بچا لیا گیا تھا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل لطیف کھوسہ اور دیگر وکلاء اس وقت پھنس گئے جب وہ توشہ خانہ کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد عدالت کے احاطے سے باہر جا رہے تھے۔