تیرہ فٹ لمبے مگرمچھ کے منہ میں خاتون کی لاش

امریکی ریاست فلوریڈا میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 13 فٹ لمبے مگرمچھ کو اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب اس کے جبڑوں میں ایک عورت کی باقیات کو دیکھا گیا۔
ایک عینی شاہدجیمارکس بولارڈ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وہ نوکری کے انٹرویو کے لیے جا رہے تھے کہ انھوں نے ایک مگرمچھ کو دیکھا جس کے منہ میں انسانی پتلے جیسا کچھ تھااور پیچھے کی جانب تیر کر نہر کی تہہ میں چلا گیا۔ مجھے یقین نہیں ہوا کہ کیا واقعی یہ سب حقیقی ہے ،اس لیے جیسے مجھے یہ احساس ہوا میں سیدھا فائر سٹیشن کی طرف بھاگا۔
 
پائنیلاس کانٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ مگرمچھ کو مار دیا گیا اور اس آبی گزرگاہ سے جو باقیات ملیں وہ 41 سالہ سبرینا پیکہم کی تھیں۔اس معاملے میں تحقیقات کے بعد ہی یہ پتا چل پائے گا کہ خاتون کی موت کن حالات میں ہوئی۔حکام نے مزیدبتایا کہ مرنے والے مگرمچھ کو نہر سے ہٹا لیا گیا ہے۔ اس کے بعد پولیس کی غوطہ خور ٹیم نے خاتون کی باقیات برآمد کیں۔

اس حوالے سے خاتون سبرینا پیکہم کے اہلخانہ نے بتایا کہ وہ اپنی موت کے وقت جنگل والے علاقے کے قریب ایک کیمپ میں رہ رہی تھیں۔جبکہ ان کی بیٹی بریونا ڈورس نے  فیس بک پر لکھا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اندھیرے میں نالے کے قریب اپنے کیمپ کی جگہ پر یا یہاں سے وہاں چل قدمی کر رہی ہوں گی مگرمچھ نے پانی سے نکل کر انھیں آ دبوچا ہو گا۔ ایسے تو کسی کو بھی نہیں مرنا چاہیے۔

نہر کے آس پاس کے رہائشیوں نے بتایا کہ انھوں نے اس علاقے میں پہلے بھی چھوٹے چھوٹے مگرمچھ دیکھے تھے لیکن اس معاملے میں پائے جانے والے جانور کے سائز کے نہیں۔ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ یہ عجیب و غریب ہے۔ میرے بچے ہر وقت وہاں سے گزرتے رہتے ہیں۔ اس لیے یہ واقعی ڈرانی بات ہے۔ میں نے چار پانچ فٹ کے مگرمچھ تو دیکھے تھے لیکن اتنا بڑا نہیں دیکھا تھا۔