سیکرٹری داخلہ اقبال میمن نے خصوصی اپیکس کمیٹی اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسپشل برانچ غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کے لیے کام کر رہی ہے۔
سیکریٹری داخلہ نے بریفنگ دی کہ غیرقانونی مقیم باشندوں کو نکالنے کی وزارت داخلہ کی پالیسی کے تحت صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی کمیٹیوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی مہاجرین کے کاروباری مراکز کی نشان دہی کی جا رہی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے کومبنگ آپریشن کے لیے اقدامات کریں گے۔
اس دوران نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے ہدایت کی کہ صوبائی مردم شماری کمشنر سے 2023 کے غیر ملکیوں کی مردم شماری کا ریکارڈ لیا جائے۔
نگران وزیراعلیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل کو ہدایت کی کہ غیر قانونی مہاجرین کے کیسز نمٹائیں، غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کے لیے ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروریات کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ صوبائی عمل درآمد کمیٹی میں جو فیصلے کیے گئے ان میں اسپیشل برانچ کو غیرقانونی افراد کی وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اہم ایجنسی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جو کہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد سے کاروباری سمیت دیگر علاقوں کی نشان دہی کرے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسپیشل برانچ مؤثر زمینی چیک ان کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کا پتا لگائے گی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ڈویژنل اور ضلعی عمل درآمد کمیٹیاں بھی ڈیٹا اکٹھا کریں گی اور محکمہ داخلہ کے ساتھ شیئر کریں گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نشان زدہ علاقوں کا جائزہ لیں گے اور ضرورت پڑنے پر کومبنگ آپریشنز کا فیصلہ کریں گے۔
اس دوران چیف سیکریٹری نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی نادرا کو غیر قانونی تارکین وطن کی تصدیق کے آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں 2023 کی مردم شماری میں ریکارڈ کیے گئے غیر ملکیوں کا ڈیٹا مردم شماری کمشنر سے قانونی اور غیر قانونی تارکین وطن کی نشاندہی کے لیے حاصل کیا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ قانونی تارکین وطن کو اپنے آپ کو قریبی پولیس اسٹیشنوں میں رجسٹر کرنا ہوگا اور ایسا کرنے میں ناکامی پر ان کو غیر قانونی غیر ملکی تصور کیا جائے گا۔