حماس ۔ اسرائیل جنگ پھیلی تو خطے بھر میں امریکی فوجی اور شہری خطرے میں ہوں گے

امریکہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان جنگ میں پھیلاؤ کو خطے میں اپنے فوجیوں کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ امریکی حکام کے نزدیک اگر جاری جنگ میں اضافہ ہوا تو امریکی فوج پر مشرق وسطیٰ میں حملے ہو سکتے ہیں۔'

یہ بات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کے روز کہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ مشرق وسطیٰ میں یہ جنگ پھیل کر آگے بڑھتی جائے۔

دونوں امریکی وزراء سات اکتوبر کے بعد اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں۔ جبکہ وزیر دفاع سے متعلق دو بڑے اور جدید ترین طیارہ بردار بحری بیڑے بھی اسرائیل کے تحفظ کے لیے بھجوائے جا چکے ہیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے 'این بی سی ٹیلی ویژن' کو بتایا 'ایران اور اس کی پراکسیز کی وجہ سے جنگ پھیل سکتی ہے۔ دوسری جانب امریکہ، حماس سے توقع رکھتا ہے کہ وہ مزید مغویان کو رہا کرے گا۔'

واضح رہے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے سات اکتوبر کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں 1400 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ بیسیوں اسرائیلیوں کو حماس نے پکڑ کر غزہ میں قید کر لیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری کے نتیجے میں اب تک 4700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس تناظر میں اے بی سی کے پروگرام 'اس ہفتے' کو بتایا 'ہمیں اس جنگ کے پھیلنے کے پوٹینشل کے بارے میں تشویش ہے۔'

در حقیقت ہم دیکھ رہے ہیں کہ جنگ کے پھیلاؤ سے ہمارے امریکی فوجیوں اور ہمارے شہریوں کو پورے علاقے میں خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔' 'تاہم اگر کوئی گروپ یا کوئی ملک اس جھگڑے کو پھیلانے کی خواہش رکھتا ہے تاکہ اس جنگ کا فائدہ اٹھا سکے تو اسے ہمارا مشورہ یہی ہے کہ وہ ایسا کرنے سے باز رہے۔