نیتن یاہو نے بائیڈن کی 3روزہ جنگ بندی کی درخواست مسترد کردی

امریکا نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں روزانہ چار گھنٹے کا وقفہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق حملوں میں وقفے کا مقصد لوگوں کو جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی میں سہولت دینا ہے۔

اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس سے قیدیوں کی آزادی تک جنگ بندی ممکن نہیں ہے۔ جوبائیڈن نے کہا کہ وہ غزہ میں مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے تین دن کی جنگ بندی کا کہا تھا، جسے نیتن یاہو نے مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ غزہ میں ہلاکتوں کا معاملہ اٹھاتا رہےگا۔

ویدانت پٹیل نے کہا کہ اسرائیل نے جمعرات سے شمالی غزہ کے کچھ حصوں میں روزانہ چار گھنٹے کے لیے فوجی کارروائیاں روکنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے، جمعرات کو رفح کراسنگ سے 106 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔

ترجمان کے مطابق جنگ بندی سے ایک ماہ سے زیادہ کی لڑائی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے، چار گھنٹے کا وقفہ ناکافی ہے تاہم لوگوں کو نقل مکانی میں آسانی ہوگی۔