قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتاری کے بعد نیب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ ذلفی بخاری، فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر اور ضیاء المصطفی نسیم کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں۔
نیب راولپنڈی کی طرف کرپشن کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل نیب راولپنڈی نے احتساب عدالت اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی سمیت دیگرملزمان کے خلاف 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں ریفرنس دائر کردیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم کے ہمراہ عدالت میں ریفرنس دائر کیا اور احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے ریفرنس کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔
نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر ریفرنس میں کل 8 ملزمان کے نام دیے گئے ہیں، جن میں چیئرمین پی ٹی آئی کے علاوہ بشری بی بی، فرح گوگی، بیرسٹر ضیا مصطفی، ذوالفقارعلی (ذلفی) بخاری اور شہزاد اکبر سمیت دیگر شامل ہیں۔
القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری
گزشتہ روز (بروز جمعرات 30 نومبر) 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ، انتظار پنجوتھا اورعلی اعجاز نے درخواست دائر کی، جس میں چیئرمین نیب اور ڈائریکٹر جنرل نیب کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ درخواست گزار سابق وزیراعظم اور معروف کرکٹر رہ چکے ہیں، ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل کیس کے فیصلے تک عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی جائے۔
جج محمد بشیر نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے، اور سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔