آفیشل سیکریٹ ایکٹ: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول فراہم کرنے کا فیصلہ

آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے آج کی جیل میں ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ سائفرکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول تقسیم کی جائیں گی، پبلک اور میڈیا عدالتی کارروائی کے دوران موجود تھا، سی آر پی سی کی سیکشن 352 پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا کی موجودگی میں بولنے کی اجازت دی گئی، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا اور پبلک کی موجودگی میں کافی وقت دیا گیا جبکہ آج سابق وزیراعظم اور شاہ محمود قریشی کی حاضری کے لیے کیس مقرر تھا۔

حکم نامے کے مطابق سماعت میں آج آرٹیکل 10 اے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل بھی ہونے تھے تاہم وکیل سکندر ذوالقرنین سلیم کی عدم موجودگی کی وجہ سے دلائل نہیں ہو سکے۔

سائفر کیس کا پس منظر

عمران خان اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 اور 9 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ ایک سفارتی سائفر کے مبینہ مواد کے ”غلط استعمال“ سے متعلق ہے، جس کا حوالہ سابق وزیر اعظم عمران نے ان کی حکومت کو ہٹانے کی کوششوں کے ثبوت کے طور پر دیا ہے۔