قاہرہ: مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں،جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصری حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل اور حماس کا جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات پر اختلاف باقی ہے۔
حماس نے رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی لسٹ یکطرفہ بنانے پر اصرار کیا ہے، حماس نے اسرائیلی فوج سے پہلی کی متعین کردہ حدوں سے پیچھے ہٹنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
غزہ میں نئی جنگ بندی کی قطر اور مصر کی کوششیں جاری ہیں، اس حوالے سے حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملے رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ہونے والے مذاکرات کے سلسلے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ کی قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان سے ملاقات ہوئی، یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت مثبت رہی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے گزشتہ رات مذاکرات کا اشارہ دیتے ہوئے پیر کو غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب حماس نے بھی غزہ میں اسرائیل کے حملے ہمیشہ کیلئے رکنے تک کسی قسم کے مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کا امکان مسترد کر دیا ہے۔