پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسداللہ پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی جنرل سیکرٹری اصغر خان سمیت پی ٹی ائی کے تین رہنماوں کی راہداری ضمانت 30 دسمبر تک منظور کرتے ہوئے اسے سیشن کورٹ ایبٹ آباد میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے فاضل بنچ نے گزشتہ روز علی زمان اور شہاب اللہ ایڈوکیٹس کی وساطت سے دائر تینوں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کی ۔اس موقع پر درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکلوں کے خلاف پولیس اسٹیشن بکوٹ آیبٹ آباد میں ورکرز کنونشن بغیر اجازت کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ایک درخواست گزار علی اصغر پی ٹی ائی کے صوبائی جنرل سیکرٹری جبکہ علی جدون اور نزیرعباسی سابق اراکین اسمبلی ہیں۔انہوں نے عدالت کو بتایا کی درخواست گزار پرامن شہری ہیں اور انہیں اس مقدمہ میں نامزد کرنے کا مقصد پی ٹی آئی کے انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالنا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت کیسامنے پیش ہونا چاہتے ہیں تاہم انہیں خدشہ ہے کہ مقامی عدالت میں پیش ہونے سے قبل انہیں گرفتار کرلیا جائے گا لہذا راہداری ضمانت دی جائے ۔علی زمان ایڈوکیٹ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ائے روز ہر سیاسی جماعت ورکرز کنونشن اور جلسے کررہی ہے صرف پی ٹی ائی کو اس سے روکا جا رہا ہے اور ان پر مقدمات بنائے جارہے ہیں عدالت نے بعد ازاں ایک لاکھ دو نفری ضمانتی مچلکوں کے عوض تینوں درخواست گزاروں کی سفری ضمانت منظورکرلی اور انہیں 30 دسمبر تک سیشن کورٹ ایبٹ اباد میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔