ڈبلن: آئرلینڈ میں یوکرینی پناہ گزینوں کیلئے تیار کردہ گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئرلینڈ میں یوکرین کے سیاسی پناہ گزینوں کے لیے تیار کردہ رہائش گاہ کو نذر آتش کیے جانے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جس کی آئرش حکومت نے شدید مذمت کی ہے۔
آئرلینڈ کی کاؤنٹی گالوے میں 70 سیاسی پناہ گزینوں کی رہائش کے لیے ایک قدیم اور خالی پڑے ہوٹل کی جگہ پر گھر تیار کیے گئے تھے، آئرلینڈ کی حکومت کا کہنا ہے کہ سیاسی پناہ گزینوں کے گھروں کو آگ لگانا انھیں ڈرانے کی مذموم کوشش ہے۔
راس لیک ہاؤس ہوٹل میں تیارہ کردہ گھروں میں آتش زدگی کو آئرلینڈ میں پناہ گزینوں کے خلاف ردعمل کی علامت قرار دیا جا رہا ہے، ماضی میں بھی تواتر کے ساتھ ایسے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔
منصوبے کے مطابق ہوٹل کو اگلے جمعرات سے پناہ گزینوں کے لیے مرکز کے طور پر استعمال کیا جانا تھا، جسے آگ لگا کر ناکام بنانے کی کوشش کی گئی۔ آتش زدگی کے واقعے سے چند گھنٹے قبل ہوٹل کے باہر مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔
راس لیک ہاؤس ہوٹل کی ملکیت کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے امریکی مالکان نے خریدا تھا اور اس کا نام تبدیل کر کے تزئین و آرائش اور بحالی کا کام کرنے والے تھے۔
آئرلینڈ کے حکام نے بتایا کہ روسی حملے کے بعد یوکرینی باشندوں کی بہت بڑی تعداد پناہ کی تلاش میں آئی ہے، اور بین الاقوامی تحفظ کے متلاشی تقریباً 26 ہزار یوکرینیوں کو ریاستی ذرائع سے رہائش اور امدادی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔