کراچی کینٹ پر عوام ایکسپریس سے بم بر آمد ' مسافروں کو زندہ جلانے کا منصوبہ ناکام

کراچی میں پشاور سے کینٹ اسٹیشن پہنچنے والی عوامی ایکسپریس میں بم ملنے کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بم نے دوپہر کو سکھر اسٹیشن پر پھٹنا تھا، ٹرین کے مسافروں کو ذندہ جلانے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔

پولیس کی جانب سے عوامی ایکسپریس سے بم برآمد ہونے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں۔

دوسری جانب تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے چلتی ٹرین کو خوفناک آگ کی نظر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ذرائع کے مطابق م میں ہائی اور لو ایکسپلوزیو استعمال کیا گیا تھا جس کے ملاپ سے خوفناک آگ لگتی ہے۔

تحقیقاتی ذرائع نے بتایا کہ یہ بارود پیٹرول سے ذیادہ خوفناک آگ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ذرائع کے مطابق بم دھماکے کی صورت میں یہی بات سامنے آتی کہ چلتی ٹرین میں آگ لگ گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ کسی بھی چھیڑ چھاڑ سے بم پھٹ سکتا تھا جس کے باعث ڈسٹرکٹر کی مدد سے بم کو ڈی فیوز کیا گیا اور ٹرین کے مسافروں کو ذندہ جلانے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق بم میں بارہ وولٹ کی ڈرائی بیٹری لگائی گئی تھی،اور اسے اسٹیل کی بالٹی نما برتن میں تیار کیا گیا تھا، لیکن وہ تکینیکی خرابی کی وجہ سے بم پھٹ نہ سکا۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر ڈھائی کلو مواد برآمد ہوا ہے، اور اسے مکینیکل آئی ای ڈی کے ذریعے بنایا گیا تھا۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ ٹرین میں آگ لگنے کے پچھلے واقعات میں بھی اسی نوعیت کے بم استعمال ہوئے ہوں گے۔

ریلوے پولیس کے مطابق اسٹیشن پر عوامی ایکسپریس کی سیٹ کے نیچے رکھے ایک بیگ میں بم برآمد ہوا۔

ریلوے پولیس نے بتایا کہ مشکوک بیگ میں بیٹری نما چیز تھی جس میں تاریں لگی ہوئی تھیں۔

بعد ازاں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اس بات کی تصدیق کی کہ بیگ سے برآمد ہونے والی بیٹری نما چیز بم تھا، اور اسے ڈفیوز کردیا۔