وسطی نائجیریا کے دیہاتوں میں ہونے والے سلسلہ وار حملوں میں کم از کم 160 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بوکوس مقامی حکومتی علاقہ کے ایک گاؤں مشو میں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان تصادم میں 16 ہلاکتوں کے بعد مزید ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کم از کم 113 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 300 سے زائد زخمیوں کو بوکوس، جوس اور بارکن لاڈی کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
ریاستی پارلیمنٹ کے رکن ڈکسن چولوم کے مطابق، بارکن لاڈی کے علاقے کے کئی دیہاتوں میں کم از کم 50 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔جبکہ مقامی ریڈ کراس نے بوکوس علاقہ کے 18 دیہاتوں میں 104 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
مئی کے بعد سے علاقے میں یہ تشدد کی بدترین لہر ہے، جب کسانوں اور چرواہوں کی جھڑپوں میں 100 سے زیادہ افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔
نائیجیریا کے شمالی اور وسطی علاقوں میں مسلح حملے بڑا سیکورٹی خطرہ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں اور اغواء کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔