غزہ میں حماس کا حملہ ' میجر اور کیپٹن سمیت 3 اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیل نے غزہ میں حماس کے حملے میں تین فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی اور وسطی غزہ میں لڑائی میں ایک میجر اور ایک کیپٹن سمیت اسرائیلی فوج کے تین ارکان مارے گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں منگل اور بدھ کے دوران 22 اسرائیلی فوجی مارے گئے جس سے دو ماہ قبل زمینی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے فلسطینی علاقے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی کل تعداد 162 ہو گئی۔

جب کہ 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی مزاحمت کاروں سے لڑائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر چکی ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیل کے سابق سینئر انٹیلی جنس افسر مائیکل ملشٹین اور ریٹائرڈ میجر جنرل اور اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ جیورا آئلینڈ کا انٹرویو کیا ہے۔

ملشٹین نے اسرائیلی رہنماؤں کے ان تبصروں کو مسترد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ حماس اس کے خلاف دو ماہ سے زیادہ اسرائیل کی فوجی مہم کے بعد اپنے بریک پوائنٹ پر ہے۔

انہوں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ کچھ عرصے سے یہ کہہ رہے ہیں کہ حماس ٹوٹ رہی ہے لیکن یہ صرف سچ نہیں ہے ہر روز، ہمیں سخت لڑائیوں کا سامنا ہے۔

آئلینڈ نے کہا کہ حماس کے پاس اپنے کمانڈروں کی جگہ لینے کی ایک الگ صلاحیت ہے جب وہ دوسرے لوگوں کے ساتھ مارے جاتے ہیں جو اتنے ہی ہنر مند اور آجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ نقطہ نظر سے مجھے ان کی مزاحمت کو کریڈٹ دینا چاہیے میں حماس کی عسکری صلاحیتوں کے خاتمے کے کوئی آثار نہیں دیکھ سکتا اور نہ ہی ان کی سیاسی طاقت میں غزہ کی قیادت جاری رکھنے کے لیے۔