سپین میں بیٹے کو بَلی چڑھانے والے فرانسیسی والدین گرفتار

میڈرڈ: اسپین میں پولیس نے فرانس سے تعلق رکھنے والدین کی اپنے 5 سالہ بیٹے کے جن کے زیر اثر ہونے پر بَلی چڑھانے کی کوشش ناکام بنادی۔

عالمی خبر رساں دارے کے مطابق ہسپانوی پولیس والدین کو صحارا میں اس وقت گرفتار کیا جب وہ بیٹے کو لے کر مراکش کے شہر تانگیرس جانے کے لیے فیری پر سوار ہورہے تھے۔  پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نفسیاتی مسائل کا شکار لگتے ہیں جن کا خیال تھا کہ ان کے بیٹے پر بد اثرات یا جن ہے اور اس سے چھٹکارے پانے سے ان کے سارے مسائل ختم ہوجائیں گے۔

پولیس نے عدالت سے والدین کا ریمانڈ حاصل کرلیا۔ ممکنہ طور پر ماہر نفسیات کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ بچے کی صحت اچھی ہے اور اسے فرانس اپنے رشتے داروں کے پاس واپس بھیجا جائے گا۔

یاد رہے کہ بچوں کو دوسرے ممالک لے جا کر بَلی چڑھانے کے واقعات 2012 اور اس سے پہلے کافی عام تھے اور ایک دہائی بعد اسپین میں یہ واقعہ پھر سامنے آیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ میں 2012 میں کی گئی تحقیق کے مطابق افریقی ممالک سے لڑکوں کو لندن کے گرجا گھروں میں لایا جا رہا تھا تاکہ بنیاد پرست عیسائی فرقے کے پیروکار انہیں بَلی چڑھا سکے۔

ان فرقوں کے پیروکاروں کا خیال تھا کہ ان بچوں پر آسیب کا سایہ ہوتا ہے اور اس کا حل طاقتور منتروں سے ان کو بَلی چڑھانا ہے۔ یہ تحقیق وکٹوریہ کلیمبی کی موت کے بعد شروع کی گئی تھی جسے بھوکا مارا پیٹا گیا جب عیسائیوں کے ایک گروہ نے کہا کہ وہ شیطان کے قبضے میں ہے۔