سینڑل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں قیدی کے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کا معاملے پر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔
مقتول قیدی ایڈز کے مرض میں مبتلا تھا اور ایڈز کے 9 دیگر اسیران کے ساتھ ہی قید تھا۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا اور ابتدائی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں 6 افسران نائٹ آفیسر ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، امدادی، نائٹ آفیسر، نائٹ پیٹرولنگ آفیسر اور وارڈ انچارج کو معطل کردیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد مزید کارروائی بھی کی جائے گی، سپرنٹنڈنٹ جیل اسد وڑائچ کی شکایت پر چار قیدیوں کے خلاف پہلے ہی قتل کے الزام میں مقدمہ درج کرادیا گیا ہے۔
پولیس نے قیدی کے قتل کی تفتیش شروع کر دی اور جیل انتظامیہ بھی واقعے کی انکوائری کر رہی ہے۔
اڈیالہ جیل میں گزشتہ روز سیل 2 کی چکی میں قید ملزم کو مبینہ زیادتی کے بعد پھندا لگا کر قتل کردیا گیا تھا اور اس کا مقدمہ 4 ساتھی قیدیوں کے خلاف راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی میں درج کرادیا گیا تھا۔