حماس کا خوف، اسرائیلی نیوز اینکر مسلح ہو کر خبریں پڑھنے لگی

حماس کے حملے کے خوف کی وجہ سے اسرائیلی خاتون نیوز اینکر پسٹل لگا کر اسٹوڈیو پہنچ گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی پالیسیوں کے حامی چینل کی ایک خاتون اینکر لیتل شیمش کو منگل کو اپنی ڈیسک کے پیچھے بیٹھے ہوئے کمر پر پسٹل لگائے ہوئے دیکھا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون اینکر کے اس اقدام کی وجہ حماس کے حملے کا خوف ہو سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق خاتون اینکر کو ان کی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی شوٹنگ پریکٹس کرتے دیکھا گیا تھا۔

وہ کئی مرتبہ فوجی وردی میں رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی خود کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر چکی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماضی میں اسرائیلی خاتون اینکر نے غزہ جنگ پر اسرائیلی حملوں کی حمایت کا اظہار بھی کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے پہلے اسرائیل میں اسلحے کے سخت قوانین تھے، جو صرف ان لوگوں کو لائسنس دینے کی اجازت دیتے تھے جو یہ ثابت کر سکتے تھے کہ انہیں اضافی سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پہلے اس حوالے سے درخواستوں پر کارروائی میں مہینوں لگتے تھے لیکن اب آن لائن فارم پُر کرنے کے بعد کچھ دنوں میں اسلحہ لائسنس کی درخواست منظور ہو جاتی ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22،000 سے زائد فلسیطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔