سسیکس: برطانیہ میں ایک نو عمر بچے نے ایک نایاب طلائی رومی بریسلیٹ دریافت کیا ہے جو اندازاً 2000 سال پُرانا ہے۔
ذرائع ابلاغ کےمطابق 12 سالہ روون برینن اپنی والدہ ایمانڈا کے ہمراہ برطانوی کاؤنٹی سسیکس کے قصبے بوگنور کے علاقے پیگھم میں ایک میدان میں ٹہل رہے تھے جہاں انہیں پہلی صدی عیسوی کا یہ بریسلیٹ پڑا ملا۔
والدہ ایمانڈا کا کہنا تھا کہ روون ہمیشہ کسی نہ کسی تلاش میں لگا رہتا ہے اور زمین سے چیزیں اٹھاتا رہتا ہے۔ ان چیزوں کے متعلق وہ ہمیشہ کہتی ہیں کہ ’ان کو واپس پھینکو، یہ گندی ہیں‘، لیکن اس بار اس نے یہ دھاتی شے نہیں پھینکی کیوں کہ وہ اس بات پر قائل تھا کہ یہ حقیقی سونا ہے۔
روون کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ ٹکڑا معمول کے مطابق اٹھایا کیوں کہ وہ بہت سی چیزیں اٹھاتے رہتے ہیں جو شاید نہیں اٹھانی چاہیئں۔
ایمانڈا کا کہنا تھا کہ ملنے والی شے پورا کنگن نہیں بلکہ ایک ٹکڑا ہے۔ اس کا 2000 برس سے زیادہ پُرانا ہونا اور قیمتی دھات ہونا اس کو خزانہ بناتا ہے۔
آرمیلا قسم کے اس رومی بریسلیٹ کی دریافت کے بعد سے برٹش میوزیم اس کے متعلق مطالعہ کر رہا ہے۔