کیا اپنی آواز کی ریکارڈنگ آپ کو کان بند کرنے پر مجبور کر دیتی ہے؟ اگر ہاں تو آپ تنہا نہیں۔
متعدد افراد کو اپنی ریکارڈڈ آواز پسند نہیں آتی یا ناخوشگوار محسوس ہوتی ہے، مگر ایسا ہوتا کیوں ہے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر اپنی آواز کو پسند نہ کرنا بہت عام ہوتا ہے اور اس کے لیے وائس کنفرنٹیشن کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے۔
تو آخر لوگوں کو اپنی آواز اتنی ناپسند کیوں ہوتی ہے جبکہ دیگر افراد کی آوازیں سن کر انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
مختلف حلقوں کے مطابق ہم جب بات کرتے ہوئے تو اپنی آواز سنتے ہیں تو وہ آواز باہر سے ہوا اور اندرونی طور پر ہڈیوں کے ذریعے کانوں تک منتقل ہوتی ہے۔
فریکوئنسیز کے اس امتزاج کے باعث وہ آواز ہمیں زیادہ اچھی محسوس ہوتی ہے۔
مگر جب ہم اپنی ریکارڈڈ آواز سنتے ہیں تو وہ صرف ہوا سے گزر کر کانوں تک پہنچتی ہے اور ہڈیوں والی فریکوئنسیز موجود نہیں ہوتی، جس کے باعث وہ ہمیں اجنبی اور بری محسوس ہوتی ہے۔
اپنی آواز کو ناپسند کرنے کی ایک اور وجہ بھی ہے۔
وہ آپ کو بالکل نئی محسوس ہوتی ہے یعنی ہماری توقعات سے بالکل مختلف ہوتی ہے۔
چونکہ آپ کی آواز منفرد ہوتی ہے اور شناخت کا ایک اہم جز بھی ہے تو توقعات کے برعکس محسوس ہونے سے ذہنی دھچکا لگتا ہے۔
ماہرین کے مطابق لوگوں کا اپنی آواز کے بارے میں جو ذہنی تاثر ہوتا ہے وہ ریکارڈڈ آواز سے مختلف ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ریکارڈنگ سن کر ہمیں اپنی آواز زیادہ پسند نہیں آتی۔
انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو اپنی ریکارڈڈ آواز مختلف محسوس ہوتی ہے مگر وقت کے ساتھ وہ اسے قبول بھی کرلیتے ہیں اور ناپسندیدگی گھٹ جاتی ہے۔